Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور اردن کا امن ناقابل تقسیم اکائی: مشترکہ اعلامیہ 

مشترکہ اقتصادی مفادات کے لیے کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے(فوٹو ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ اردن کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور اردن کا امن ناقابل تقسیم اکائی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق اعلامیےمیں مشترکہ اقتصادی مفادات کے حصول کے لیے جاری کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔
دونوں ملکوں نے اقتصادی و سرمایہ کاری تعاون کا معیار بلند کرنے کے لیے مشترکہ جدوجہد پر زور دیا اور متعدد شعبوں میں باہمی تعاون کا دائرہ وسیع کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ 
فریقین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’کانکنی بنیادی ڈھانچے، زراعت، سیاحت، ثقافت، صحت نگہداشت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری اور تعاون کو فروغ دیا جائے گا‘۔ 
سعودی عرب نے آئندہ دس برس کے دوران اردن کے نئے اقتصادی وژن اور اس کے ذریعے تعاون کے امکانات کا خیر مقدم کیا ہے۔
اردن نے مختلف شعبوں خصوصا ٹرانسپورٹ اور توانائی کے شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں کی مدد اور مختلف شعبوں کا دائرہ وسیع کرنےکے لیے سرمایہ کاری پر شکریہ ادا کیا ہے۔
دونوں ملکوں نے بجلی کے نظام سے مربوط کرنے کے لیے تعاون جاری رکھنے، توانائی کے شعبے میں مصنوعی ذہانت اور ہائیڈروکاربن کے استعمال کے لیے ماحول دوست ٹیکنالوجی کی ایجاد میں تعاون بڑھانے کا بھی عزم ظاہر کیا ہے۔ 
اردن نے گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی کے حوالے سے سعودی اقدامات کا خیر مقدم کیا اور ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل  سےنمٹنے کے سلسلے میں سعودی کوششوں کا ساتھ دینے کا ارادہ ظاہر کیا۔
دونوں ملکوں نے فوڈ سیکیورٹی، صحت، تعلیم کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے، وباؤں اور بین الاقوامی آفات سے نمٹنے کے سلسلے میں تعاون کے نئے امکانات دریافت کرنے، صحت اور ڈیجیٹل ہیلتھ کے شعبے میں سرمایہ  کاری کی خواہش بھی ظاہر کی ہے۔

مشترکہ سرمایہ کاری اور تعاون کو فروغ دیا جائے گا(فوٹو ایس پی اے)

اعلامیے میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ’ ثقافت، سیاحت، کھیلوں، نوجوانوں کے شعبوں میں ایک دوسرے سے زیادہ سے زیادہ تعاون کریں گے۔ دونوں ملکوں کی ترقی و خوشحالی کے لیے قدرتی وسائل کی دریافت اور ان کے فروغ کا کام مل کر کریں گے‘۔ 
سعودی عرب نے ریاض میں ایکسپو 2030 کی میزبانی سے متعلق سعودی عرب کی درخواست کی حمایت پر اردن کا شکریہ ادا کیا۔
اعلامیے میں دونوں ملکوں نےاس یقین کا اظہار کیا کہ’ دو ریاستی حل ہی مشرق وسطی کے مسائل کا ہمہ جہتی اور مبنی بر انصاف واحد حل ہے۔ اسرائیل  کو ایسے تمام غیرقانونی اقدامات بند کرنا ہوں گے جو ریاستی حل کو سبوتاژ کررہے ہیں‘۔  
سعودی عرب نے القدس میں اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات کی نگرانی سے متعلق اردن کے کردار کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ 
اعلامیے میں یمن، حوثیوں کی دہشت گردی سے متعلق روایتی موقف کا اعادہ کیا گیا۔ شام، عراق، لبنان، ایران، دہشت گردی کے حوالے سےکہا گیا کہ ان تمام امور کے بارے میں موقف دوٹوک اور غیر متزلزل ہے۔ 

شیئر: