سعودی وزیر اسلامی امور و دعوت و رہنمائی شیخ ڈاکٹرعبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ سے بدھ کو وزارت کے دفتر ریاض میں امریکی دفتر خارجہ کی عہدیدار دیبورا لیپسٹیڈ نے ملاقات کی ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر اسلامی امور نے امریکی دفتر خارجہ کی عہدیدار کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب اسلام کا علمبردار ہے۔ حرمین شریفین اور زائرین کی خدمت اپنا فرض سمجھتا ہے۔ میانہ روی اور اعتدال پسندی کے بیانیے کا حامی ہے‘۔
وزیر اسلامی امور نے بیرون مملکت وزارت اسلامی امور کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ’ دنیا بھر میں میانہ روی، اعتدال پسندی اور روا داری کے اسلامی اصولوں کو اجاگر کررہے ہیں۔ انتہا پسندی، شدت پسندی اور نفرت انگیزی سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہیں‘۔
امریکی عہدیدار نے ملاقات کے بعد بیان میں کہا کہ ’روا داری کے فروغ، انتہا پسندی اور شدت پسندی کی جڑ کاٹنے کے سلسلے میں سعودی عرب کی کوششیں قابل قدر ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب ان دنوں جو کچھ کررہا ہے وہ سب کی نظروں میں ہے۔ واضح تبدیلی دیکھی جارہی ہے۔ مملکت میں رونما ہونے والی تبدیلی ہرشعبے میں ہے‘۔
امریکی عہدیدار نے کہا کہ ’مساوات اور پرامن بقائے باہم کے سلسلے میں اسلام ، یہودی مذہب اوردیگر مذاہب کے اصول ایک جیسے ہیں‘۔
امریکی عہدیدار نے زندگی کے تمام شعبوں میں مملکت میں رونما ہونے والی تبدیلی پر پسندیدگی کا اظہار کیا اور کہا کہ سعودی عوام اچھے میزبان ہیں۔ میں نے یہ سب کچھ اپنے موجودہ دورہ سعودی عرب کے دوران دیکھا اور محسوس کیا ہے۔
علاوہ ازیں ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر عواد الصالح العواد سے بھی امریکی عہدیدار خاتون نے ملاقات کی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق باہمی دلچسپی کے متعدد امور اور انسانی حقوق کے فروغ کے سلسلے میں باہمی تعاون بڑھانے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔