پیٹرول پمپ پر نوجوان لڑکیوں کی کیا ضرورت ہے؟ کیا ہمارا معاشرہ اس قابل ہے؟ معاشرہ اس دقیانوسی سوچ سے کب باہر آئے گا؟ یہ سوالات پاکستانی سوشل میڈیا پر اس وقت شروع ہوئے جب پیٹرول پمپ پر گاڑیوں میں پیٹرول بھرتی لڑکی کی تصویر وائرل ہوئی۔
جہاں کہیں خواتین کے گھروں سے باہر کام کرنے کے حوالے سے بات شروع کی جاتی ہے وہ ایک طویل بحث کی صورت تو اختیار کر لیتی ہے البتہ کسی حتمی نتیجے تک نہیں پہنچ پاتی۔
اسی طرح کی گفتگو کا آغاز پیٹرول پمپ پر لڑکی کو کام کرتے ہوئے دیکھ کر ہوا۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ ’ہمیں اپنی خواتین کو مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے کی ہمت اور حوصلہ دینا چاہیے۔ جبکہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ خواتین کو مشقت والے کام گھر سے باہر جا کر نہیں کرنے چاہییں۔‘
ٹوئٹر صارف نسیم اکرم پیٹرول پمپ پر لڑکی کے کام کرنے کے حوالے سے لکھتی ہیں کہ ’پیٹرول پمپس پر نوجوان لڑکیوں کی کیا ضرورت ہے؟ ہم جس قسم کے سماجی سیٹ اپ میں رہتے ہیں وہاں اس ایڈونچر کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔‘
پیٹرول پمپس پر نوجوان لڑکیوں کی کیا ضرورت ہے؟ ہم جس قسم کے سماجی سیٹ اّپ میں رہتے ہیں وہاں اس ایڈونچر کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔ pic.twitter.com/mW1KODGk7s
— Naseem Akram (@NaseemAkram05) July 3, 2022
سکندر علی ہلیو لڑکی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ’لڑکی کو پیٹرول پمپ پر کام کرتے ہوئے دیکھا۔ یہ ان خواتین میں سے ہیں جو پاکستان کے موجودہ حالات کو چیلنچ کر کے دقیانوسی سوچ کو تبدیل کر رہی ہیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’ہم نے عورتوں کو گھر کے کام کاج تک محدود کیا ہوا ہے۔ اُن کا کام برابر کی محنت کے باوجود کسی گنتی میں نہیں آتا۔‘
More power to this #Girl - seen working at a #petrol pump.
She's one of those #women who're changing stereotypes by challenging the status quo in Pakistan, limited only to indoor or supportive roles, and is hardly counted despite their equal work effort and load in our country. pic.twitter.com/43wkB9973n
— Sikandar Ali Hullio (@HullioSikandar) July 2, 2022
زارا ملک شیر کا کہنا ہے کہ ’یہ لڑکیاں گرمی کے موسم میں پیٹرول پمپ پر کام کر رہی ہیں جہاں ہمیشہ مردوں کا ہجوم رہتا ہے۔ پیٹرول پمپ کا ماحول لڑکیوں کے لیے غیر اطمینان بخش ہوتا ہے۔ سارا دن منہ ڈھک کر رکھنا آسان کام نہیں ہے۔‘
These girls are serving in a petrol pump, In this hot weather and where there is always a crowd of men. It might be an unsatisfactory environment for girls. Covering her face the whole day is not an easy task. #salute #womenempowerment #PSO pic.twitter.com/dTEgRKQ6rz
— Zara Malik Sher (@Zarafa310) July 3, 2022
رملا نے کہا کہ ’جب پیٹرول پمپ پر کام کرنے والی کوئی لڑکی ہو تو میں زیادہ محفوظ محسوس کرتی ہوں۔ میں نے پہلی بار یہ ایک اور پیٹرول پمپ پر دیکھا تھا اور بہت خوش ہوئی تھی۔‘
i’m more comfortable when theres a lady at a petrol pump. the first time i saw it was at an attock petrol pump and felt so happy and comfortable sitting inside a car because they weren’t staring inside or passing smiles https://t.co/lpVtWA7gkC
— R (@raamlahh) July 3, 2022