پاکستان میں آج سے مزید بارشیں، بلوچستان کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ
پاکستان میں آج سے مزید بارشیں، بلوچستان کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ
بدھ 13 جولائی 2022 7:04
محکمہ موسمیات نے آج بدھ سے اتوار تک ملک کے مختلف حصوں میں بارش کی پیشگوئی کی ہے جبکہ بلوچستان میں موسلا دھار بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ’مون سون ہوائیں ملک کے بالائی و وسطی علاقوں میں مسلسل داخل ہو رہی ہیں جبکہ ہوا کا کم دباؤ شدت کے ساتھ سندھ کے علاقوں میں داخل ہو گا۔ جمعرات سے اتوار تک کراچی اور سندھ کے کچھ حصوں ہلکی تو کہیں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔‘
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج بدھ سے جمعے تک اسلام آباد، لاہوراور پشاور سمیت ملک کے مختلف حصوں میں تیز ہوا کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جمعرات سے سنیچر تک موسلا دھار بارش کے باعث بلوچستان میں کیتھر رینج، بولان، قلات،خضدار، لسبیلہ، ژوب، سبی اور ڈیرہ غازی خان کے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
بارشوں اور سیلاب سے املاک تباہ، مزید 10 ہلاک
مون سون کی موسلا دھار بارشوں اور ان کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے باعث پاکستان کے متعدد شہروں میں املاک تباہ ہوئی ہیں تازہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 10 افراد ہلاک ہوئے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے منگل کو جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق پیر سے منگل کے دوران بارشوں اور سیلاب کے باعث 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 160 ہو گئی ہے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں میں چھ افراد زخمی بھی ہوئے جس کے بعد زخمی ہونے والوں کی تعدا د 163 سے بڑھ کر 169 ہو گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق اب تک 43 بچے، 45 عورتیں اور 72 مرد بارش اور سیلاب کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ سیلابی صورتحال کے دوران زخمی ہونے والوں میں 89 مرد، 50 عورتیں اور 30 بچے شامل ہیں۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران زیادہ تر ہلاکتیں خیبر پختونخوا کے اضلاع مردان، صوابی، چارسدہ اور ٹانک میں ہوئیں جبکہ صوبہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں بھی ایک عورت ڈیم میں ڈوب جانے سے اور کراچی میں ایک شخص کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوا۔
علاوہ ازیں مردان، صوابی، نوشہرہ، باجوڑ، ملاکنڈ، شانگلہ، ٹانک، چارسدہ، مہمند، بونیر، ڈیرہ اسماعیل خان، اٹک، میانوالی، کراچی، اور ہرنائی میں مکانات منہدم ہونے، سیلابی پانی گھروں میں آنے، لینڈسلائیڈنگ اور سڑکوں کے تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔