بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان کو نوٹس جاری، 20 جولائی کو نیب میں طلب
بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان کو نوٹس جاری، 20 جولائی کو نیب میں طلب
بدھ 13 جولائی 2022 19:38
نوٹس کے مطابق ’فرح خان اور دیگر شخصیات کے خلاف منی لانڈرنگ کی انکوائری جاری ہے‘ (فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
نیب لاہور کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق ’منی لانڈرنگ کی انکوائری کے باعث فرحت شہزادی (فرح خان) کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔‘
قومی احتساب بیورو کے نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’فرح خان 20 جولائی کو متعلقہ دستاویزات کے ہمراہ نیب لاہور کے دفتر میں ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرائیں۔‘
نوٹس کے مطابق فرح خان اور دیگر شخصیات کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے انکوائری جاری ہے۔‘
یاد رہے کہ فرح خان سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ خان کی دوست ہیں اور ان پر موجودہ حکومت کی اہم شخصیات اور رہنماؤں نے ان پر بدعنوانی اور آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
پنجاب کے وزیر داخلہ عطا تارڑ نے کہا کہ ’’ہم فرح گوگی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے جا رہے ہیں اور جس دن بھی فرح گوگی اور احسن جمیل واپس آئے ایک گھنٹے میں وعدہ معاف گواہ بنیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سے سوال یہ ہوتا تھا کہ کارروائی نہیں کرتے۔ یکم جولائی کو اینٹی کرپشن پنجاب نے ایک ایف آئی آر درج کی ہے اور دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔‘
عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ’فرح گوگی نے 10 ایکڑ کا صنعتی پلاٹ جس کی قیمت 60 کروڑ ہے 8 کروڑ روپے میں الاٹ کروایا۔ فرح گوگی کی والدہ کا نام بھی بشریٰ خان ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’احسن جمیل نے جعلی بینک گارنٹی دے کر یہ پلاٹ الاٹ کروایا۔ رانا یوسف اور مقصود احمد کو گرفتار کیا ہے۔‘
’یہ کلیئر کیس ہے عمران خان ایک عام آدمی نہیں ہے۔ پنجاب کے اندر تھوک کے حساب سے ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو منظور کیا گیا۔‘
اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ ’عمران خان اور بشریٰ بی بی کا فرح خان کے مالی معاملات کا کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔‘
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’فرح خان کے مالی معاملات کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کے ساتھ جوڑنا نامناسب ہے، وہ ان کی بزنس پارٹنر ہیں نہ ہی اکاؤنٹس کو دیکھتی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ادارے آپ کے ماتحت ہیں حکومت آپ کی ہے گرفتار کریں، تحقیقات کروائیں ہم نے تو نہیں روکا۔‘