ڈائیلاسس سینٹر میں100 سے زیادہ مریض ہیں(فوٹو، ایس پی اے)
پچاس سالہ یمنی بیوہ اور دو بچوں کی ماں’ ہالہ صالح یسلم‘ نے اپنے شوہر کی وفات کے بعد ہمت نہیں ہاری زمانے کی اونچ نیچ کے باوجود اپنے بچوں کی پرورش میں لگی رہیں۔
ہالہ یسلم نے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کو بتایا کہ ’ بچوں کو بھوک سے بچانے کے لیے 3 سال تک مسلسل کام کیا جس کی وجہ سے طبیعت خراب ہوگئی۔ مسلسل درد کش ادویات کے استعمال گردوں کے مرض میں مبتلا ہوگئی۔‘
ہالہ صالح یسلم نے مزید کہا کہ ’ لحجہ گورنریٹ میں تھی، بیماری کا علاج کے لیےعدن پہنچ جہاں معلوم ہوا کہ مجھے گردوں کا مرض لاحق ہوگیا ہے۔ ڈاکٹروں نے ڈائیلاسس تجویز کیا جس کےلیےمجھے المھرہ آنا پڑا۔ تقریباً 2 برس سے الغيضة شہر میں ہوں جہاں ہفتے میں تین بار ڈائیلاسس کیا جاتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس دائمی بیماری سے مجھے پہلے تو مایوسی کا احساس ہوا لیکن اب مجھے بہتری محسوس ہورہی ہے‘۔
’شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے ڈائیلاسس سینٹر میں میڈیکل ٹیم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بہت محنت کرتی ہے کہ ہماری تمام ضروریات پوری ہوں ، ہماری بہترین طبی دیکھ بھال کی جاتی ہے جس سے میری صحت میں مسلسل بہتری آرہی ہے۔‘
ڈائیلاسز سینٹرمیں اب تک 100 سے زیادہ مریض لائے جاچکے ہیں جبکہ 370 سے زیادہ ڈائیلاسس کے کامیاب سیشن کیے گئے ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں لبنان کے ارسل ہیلتھ سینٹر جسے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کا تعاون حاصل ہے نے 67 سالہ شامی پناہ گزین زاہیہ عبدالحق کی مدد کی جو جبری نقل مکانی کی وجہ سے صحت کے سنگین مسائل کا شکار تھیں۔
زاہیہ عبدالحق کو زندہ رہنے کے لیے ایک قصبے سے دوسرے شہر جانے پر مجبور کیا گیا، یہاں تک کہ وہ ارسل شہر پہنچیں جہاں ان کی ملاقات ڈاکٹر خالد الحجیری سے ہوئی جنہوں نے ان کے ٹیسٹ کروائے اور پتہ چلا کہ وہ گھٹنے کے کارٹلیج ڈیمج اینڈ کارپل ٹنل سنڈروم میں مبتلا ہیں۔
ڈاکٹر خالد الحجیری نے زاہیہ عبدالحق کے لیے علاج کا منصوبہ تجویز کیا اور ہیلتھ سینٹر میں کئی سیشنوں کے بعد وہ صحت یاب ہو گئیں۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی سپورٹ سے ارسل ہیلتھ سینٹر لبنان میں شامی پناہ گزینوں کو جامع خدمات فراہم کرتا ہے۔
لبنان کی بیکا گورنریٹ میں طبی مرکز شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے تعاون سے مہاجرین اور مقامی لبنانیوں کو مسلسل طبی خدمات فراہم کرتا ہے۔
یہ سعودی عرب کی جانب سے خطے کے جنگ زدہ ممالک میں ضرورت مندوں کو امداد فراہم کرنے کی خواہش کا نتیجہ ہے تاکہ ان کے مصائب کو کم کیاجاسکے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی جانب سے 1996 سے 2022 کے درمیان 94.6 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کی گئی جس سے 164 ممالک کے لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔