Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردن کے شاہ عبداللہ کی سرحدی جھڑپوں کی مذمت

ہمسایہ ممالک سے باہمی احترام، خود مختاری اور اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ فوٹو الشرق الاسط
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے اتوار کو شام سے ملحق سرحدوں کے قریب ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کی جانب سے ہونے والی باقاعدہ جھڑپوں پراحتجاجی بیان دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اردن کے اخبار الرائے کو انٹرویو دیتے ہوئے شاہ عبداللہ دوم نے ایران کے اس طرز عمل میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اردن خطے میں کسی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتا۔
اخبار الرائے میں شام کے ساتھ ملحق سرحد پر منشیات کے سمگلروں سے شدید جھڑپوں کے واقعات پراس بیان کا حوالہ دیا گیا ہے۔
اردن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی بترا کی رپورٹ کے مطابق اردن دیگر عرب ممالک کی طرح ایران کے ساتھ باہمی احترام، اچھی ہمسائیگی، ریاستی خودمختاری کے معاملات میں عدم مداخلت کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منشیات و  اسلحہ کی سمگلنگ کی کارروائیاں اردن و دیگرعرب ممالک کے لیے خطرہ ہیں جب کہ سمگلنگ کی یہ کارروائیاں عرب اور یورپی ممالک تک پہنچ چکی ہیں۔
بترا کی رپورٹ کے مطابق شاہ عبداللہ نے کہا ہے کہ ہماری سیکیورٹی ایجنسیاں پیشہ ورانہ طور پر انتہائی چوکس ہیں اور اردن اپنی سرحدوں پر کسی بھی خطرے کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

سیکیورٹی ایجنسیاں سرحد پر خطرے کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر

شاہ عبداللہ دوم نے اردنی عوام کو یقین دلایا ہے  کہ ہمارا ملک ہر قسم کے خطرے  پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اس سلسلے میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ ہم آہنگی جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام کے بحران سے پیدا ہونے والے اثرات تباہ کن ہیں اس کے خاتمے کے لیے خاص حکمت عملی کی ضرورت ہوگی۔
شاہ عبداللہ دوم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں اس پر قابو پانے کے لئے کسی جامع سیاسی حل تک پہنچنے کی ضرورت ہے جو اس کے تمام مضمرات کو دور کرے۔
ایسا حل جو شامی عوام کے مصائب کا خاتمہ کرے اور ایسے حالات پیدا کرے کہ پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی کی اجازت دی جائےاور شام میں سلامتی اور استحکام کو بحال کیا جائے۔

شام میں بحران کی کیفیت پر خاص حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اردن کی فوج شام سے ملحق  سرحد پر سمگلنگ کے خلاف باقاعدہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، اس سرحدی علاقے میں ایران کے حمایت یافتہ جنگجو2011 سے جاری شام میں خانہ جنگی کے بعد  دمشق حکومت کی حمایت کررہے  ہیں۔
واضح رہے کہ عمان  کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ 27 جنوری کو اردن  کی فورسز نے منشیات کے27 سمگلروں کو ہلاک کر کے اس علاقے سے بڑی مقدار میں منشیات قبضے میں لی تھی۔
اس طرح کی ایک اور جھڑپ میں ایک افسر اور ایک سرحدی محافظ  بھی ہلاک ہو گئے تھے۔
شاہ عبداللہ نے اپنے انٹرویو میں گذشتہ دنوں جدہ میں ہونے والے سربراہ اجلاس پرسعودی عرب کو مبارکباد دی ہے۔ سربراہ اجلاس میں مسئلہ فلسطینی کو ترجیحی طور رکھا گیا اور عرب ممالک کے درمیان ہم آہنگی  کی عکاسی کی گئی۔
 

شیئر: