ریاض اور واشنگٹن کا اردن کے شاہ عبداللہ ثانی کی حمایت کا اعلان
سعودی عرب کی رائل کورٹ نے اردن کے شاہ عبداللہ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق ایک بیان میں سعودی رائل کورٹ نے کہا ہے کہ اردن میں ’امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے شاہ عبداللہ اور شہزادہ الحسین بن عبداللہ ثانی کی جانب سے کیے گئے فیصلوں اور اٹھائے گئے اقدامات کی مملکت مکمل تائید و حمایت کرتی ہے۔‘
یہ بیان عمان میں گزشتہ رات بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کے بعد آیا ہے۔ گرفتار کیے گئے افراد میں اردن کی رائل کورٹ کے سابق سربراہ باسم عوض اللہ بھی شامل ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اردن کے سابق شہزادے حمزہ بن الحسین نے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ان کو گھر پر نظربند کر لیا گیا ہے۔
دریں اثنا امریکی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ شاہ عبداللہ امریکہ کے اہم اتحادی ہیں اور ان کو ’ہماری مکمل حمایت حاصل ہے۔‘ یہ بیان اس وقت آیا ہے جب یہ خبریں سامنے آئیں کہ شاہ عبداللہ کے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ سے سوالات پوچھے گئے ہیں جو ممکنہ طور پر ان کے ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے مبینہ منصوبے سے متعلق ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان نیڈ پرائس نے ایک ای میل کے ذریعے بتایا کہ ’ہم ان خبروں کو دیکھ رہے ہیں اور اردن میں حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ شاہ عبداللہ امریکہ کے اہم اتحادی ہیں اور ان کو ہماری مکمل حمایت حاصل ہے۔‘
اردن کی فوج نے سنیچر کو بتایا کہ سابق شہزادے حمزہ بن حسین سے کہا گیا تھا کہ وہ ایسی سرگرمیاں ترک کر دیں جن سے ملک کے امن اور استحکام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عرب ملکوں اور تنظمیوں نے بھی اردن کے شاہ عبداللہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
شاہ عبداللہ ثانی کی حمایت کرنے والے ملکوں میں مصر، کویت، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین، عراق، یمن، فلسطین اور لبنان شامل ہیں۔
اس کے علاوہ خیلج تعان کونسل اور عرب لیگ نے اردن کے شاہ عبداللہ کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔