کراچی سے پنجاب جا کر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرہ نے جوڈیشل مجسٹریٹ ضلع شرقی کی عدالت میں بیان دیا ہے کہ دارالامان میں انہیں بہتر ماحول میسر ہے۔
بدھ کو دعا زہرہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ ضلع شرقی کی عدالت میں سول جج آفتاب احمد کے سامنے پیش کیا گیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ بچی کو پیش کرنے کا حکم اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ دارالامان میں ماحول ٹھیک ہے۔
مزید پڑھیں
-
دعا زہرا کو لاہور دارالامان منتقل کردیا گیاNode ID: 686361
سول جج آفتاب احمد نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی جب تک عدالت حکم نہ دے تو دعا زہرہ کو عدالت میں پیش نہ کیا جائے۔
خیال رہے کہ دعا زہرہ کے شوہر ظہیر احمد نے سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ ان کی اہلیہ کو لاہور سے کراچی منتقل کرنے کے 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں کیا جا رہا جس کا نوٹس لیتے ہوئے آج بدھ کے روز دعا زہرہ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے گزشتہ روز دعا زہرہ کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے مزید کہا کہ دعا زہرہ کو غیر ضروری تاریخوں پر پیش نہ کیا جائے، جب عدالت ضرورت محسوس کرے گی پیش کرنے کے احکامات جاری کریں گے۔
دعا زہرہ کے والد کے وکیل جبران ناصر نے عدالت سے کہا کہ میڈیا کو کیس کی کوریج سے روکا جائے جس پر میڈیا نمائندوں کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔
جبران ناصر نے دعا کا بیان لینے کی مخالفت بھی کی۔
دعا زہرہ نے آج عدالت کے سامنے 164 کا بیان نہیں ریکارڈ کروانا تھا جو نہیں ہو سکا۔
عدالت میں دعا زہرہ نے کہا کہ وہ کچھ کہنا چاہتی ہیں جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ’ابھی آپ کو نہیں سن رہے۔‘
عدالت نے سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی۔