پاکستان میں ٹویوٹا اور سوزوکی کے پروڈکشن پلانٹس بند ہو رہے ہیں؟
پاکستان میں ٹویوٹا اور سوزوکی کے پروڈکشن پلانٹس بند ہو رہے ہیں؟
بدھ 27 جولائی 2022 17:53
ٹویوٹا اور سوزوکی کے حکام کا کہنا ہے کہ ’درآمدی پابندیوں کی وجہ سے خام مال دستیاب نہیں‘ (فائل فوٹو: سوزوکی)
پاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے والی دو بڑی کمپنیوں ٹویوٹا اور سوزوکی نے خام مال کی عدم دستیابی کے پیش نظر آئندہ ماہ سے اپنے پلانٹس جزوی طور پر بند کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ٹویوٹا اور سوزوکی کے حکام کا کہنا ہے کہ ’یہ فیصلہ درآمدی پابندیوں اور شرح مبادلہ میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے خام مال کی عدم دستیابی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
حکومت نے حالیہ ہفتوں میں تیزی سے کم ہوتے غیرملکی ذخائر، روپے کی قدر میں کمی اور بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ سے درآمدات کو روکنے کی کوشش کی ہے۔
اس اقدام سے وہ صنعتیں متاثر ہوئی ہیں جو اپنی مصنوعات کو مکمل تیار کرنے کے لیے درآمدات پر انحصار کرتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک نے قرضوں کی منظوری میں تاخیر کی ہے جس سے ان کی سامان درآمد کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔
پاکستان میں ٹویوٹا گاڑیاں بنانے والی انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو علی اصغر نے روئٹرز کو بتایا کہ ’اگلے ماہ کام کرنے کے 10 دن ہوں گے صرف اس صورت میں جب مرکزی بینک ہمیں اپنے وعدے کی بنیاد پر لیٹر آف کریڈٹ کھولنے کی اجازت دیتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کمپنی ان صارفین کو رقم واپس کرنے کی پیش کش کر رہی ہے جنہیں گاڑیوں کی فراہمی میں تاخیر کا سامنا ہے۔ ’ڈیلیوری میں کم سے کم تین ماہ کی تاخیر ہو سکتی ہے اور قیمتوں پر نظر ثانی کی جائے گی کیونکہ ملک کے پاس ڈالر دستیاب نہیں ہیں۔‘
پاک سوزوکی موٹرز جو سوزوکی گاڑیوں کو مقامی طور پر اسمبل کرتا ہے، کے تعلقات عامہ کے سربراہ شفیق اے شیخ نے کہا کہ ’پابندیوں نے بندرگاہوں سے درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس پر منفی اثر ڈالا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’خام مال کی عدم دستیابی کے نتیجے میں اگست میں پلانٹ بند ہو سکتا ہے۔‘
شفیق شیخ کے بقول ’اگر یہی صورت حال رہی تو اگست 2022 سے ان لیے بڑے مسائل ہوں گے۔‘
پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2021 سے مئی 2022 تک پاکستان میں مقامی طور پر اسمبل شدہ کاروں کی فروخت میں گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔