Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایجار سسٹم میں اندراج نہ کرانے والوں کے لیے نئی ہدایات کیا ہیں؟

کرایے کے معاہدے کا مضمون نیٹ ورک پر مہیا ہے۔ (فوٹو سیدتی)
ایجار سسٹم میں غیر رجسٹرڈ کرایہ معاہدوں کے حوالے سے قانونی موقف کیا ہوگا؟ اس سلسلے میں وزیر انصاف ولید الصمعانی نے وزارت کے تمام متعلقہ اداروں کے نام عدالتی ہدایت جاری کر دی۔ 
اخبار 24 کے مطابق سعودی حکومت مکانات اور تجارتی مراکزو دکانوں کو کرایے پر اٹھانے اور کرایے پر لینے والوں پر یہ پابندی عائد کیے ہوئے ہے کہ وہ ’ایجار‘ نیٹ ورک کے ذریعے کرایے کے معاہدوں کا اندراج کرائیں۔ 
وزیر انصاف نے ہدایت دی ہے کہ ایجار سسٹم میں غیر رجسٹرڈ کرائے کے معاہدوں سے متعلق مقدمات کی سماعت نہ کی جائے۔ ایگزیکٹیوقانون کی دفعہ  9 کے مطابق کرایے کے معاہدے کے مندرجات پر عمل  درآمد کے حوالے سے ایگزیکٹیو کورٹ کا لائحہ اس پر لاگو نہیں ہوگا۔ 
وزیر انصاف نے ایجار نیٹ پر غیر رجسٹرڈ کرایے کے معاہدوں کو معتبر بنانے کے لیے ضروری شرائط و ضوابط جاری کردیں۔ اس حوالے سے یہ پابندی لگائی گئی ہے کہ کرایے کا معاہدے کا نیٹ ورک پر اندراج ہو۔ معاہدے پر کرایہ دار اور مالک کے دستخط ہوں یا معاہدے پر کسی ایک کے دستخط ہوں یا نیٹ ورک سے مہیا وسائل کے ذریعے تیار فارم پر دونوں یا دونوں میں سے کسی ایک کے دستخط ہوں۔ 
ایک شرط یہ بھی ہے کہ کرایے نامے میں ضروری معلومات تحریر ہوں مثلا کرایے پر دینے والے مکان یا دکان کے مالک اور کرایہ دار کا نام، قومی شناختی کارڈ نمبر یا کرایہ دار اور کرایے پر دینے والے کے نمائندے کا قومی شناختی کارڈ نمبر اور نام تحریر ہو۔ کرایے کی مدت متعین ہو۔ کرایہ کتنا ہے یہ واضح ہو۔ ادائیگی ماہانہ ہوگی یا سہ ماہی یا ششماہی یا سالانہ اس حوالے سے وضاحت ہو۔ کرایے والی دکان یا مکان کی تفصیلات ہوں۔ علاوہ ازیں کرایے کے معاہدوں کے اندراج کے لیے نیٹ ورک کی شرائط و ضوابط پوری ہوں۔ 
وزیر انصاف کی ہدایت میں یہ تاکید بھی کی گئی ہے کہ نیٹ ورک پر کرایے کے معاہدے کے اندراج کی صورتحال کا بھی تذکرہ ہو۔ طریقہ کار کیا اختیار کیا گیا ہے اس کی بھی وضاحت ہو مثلا یہ بتایا جائے کہ اگر کرایے کا معاہدہ کرایہ دار اور کرایے پر دینے والے کے درمیان نیٹ ورک سے ہٹ کر ہوا ہے اور دونوں نیٹ ورک پر موجود کرایہ معاہدے کے مضمون پر متفق ہوئے ہوں اور نیٹ ورک پر کرایے نامے کے اندراج پر رضا مند ہوں۔ ایسی صورت میں  نیٹ ورک کے ذریعے کرایے کا معاہدہ شامل حال ہوجائے گا اور اسے قابل تعمیل دستاویز کی حیثیت حاصل ہوجائے گی۔ 
اگر کرایے کا معاہدہ کرایہ دار اور کرایے پر دینے والے کے درمیان نیٹ ورک کے ذریعے نہ ہوا ہو اور دونوں کرایے کے معاہدے کے نیٹ ورک پر اندراج پر متفق ہوں لیکن کرایے کے معاہدے کا مضمون نیٹ ورک پر مہیا کرایہ نامے کے مضمون سے مختلف ہو تو ایسی صورت میں ایجار نیٹ ورک پر اس کی توثیق ہوجائے گی۔ 
ہدایت نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کرایے کا معاہدہ فریقین کے درمیان ایجار نیٹ ورک سے ہٹ کر ہوا ہو اور ان میں سے کوئی ایک کرایے کے معاہدے کے ایجار نیٹ ورک پر اندراج کے حوالے سے آنا کانی کررہا ہو تو ایسی صورت میں اس کا اندراج کرایہ نامے کے ایک واقعے کے طور پر ہوگا۔ اسے واجب النفاذ دستاویزی معاہدے کی حیثیت نہیں ملے گی۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: