Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کے چھاپے کے دوران 3 فلسطینی ہلاک

اسرائیل مغربی کنارے کو یہودیوں کے تاریخی مرکز کے طور پر دیکھتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
اسرائیلی فوجیوں نے منگل کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں گرفتاری کی کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین فلسطینیوں کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کر دیا۔
اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند گروپ کے درمیان تین روز تک جاری رہنے والی جنگ بندی کے خاتمے کے ایک دن بعد غزہ کی پٹی میں فائرنگ کا یہ واقعہ ہوا ہے۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ فورسز نے فلسطینی ابراہیم النبلسی کے گھر کو گھیرے میں لے لیا،جو فورسز کے بقول رواں سال کے آغاز میں مغربی کنارے میں فائرنگ کے سلسلے میں مطلوب تھے۔
فورسز نے تصدیق کی ہے کہ ابراہیم  النبلسی اور ایک اور فلسطینی جنگجو جائے وقوعہ پر فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے علاوہ ازیں فوجیوں کو النبلسی  کے گھر سے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد ملا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی جانب سے فوجیوں پر پتھراؤ کیا گیا  اور دھماکہ خیز مواد پھینکا گیا جس کا جواب فوجیوں نے براہ راست فائرنگ سے دیا۔
اسرائیلی فورسز کی جانب سے فلسطینیوں کو گولی مار نے کی تصدیق کی گئی ہے تا ہم ان کی حالت کے بارے میں  کچھ نہیں بتایا گیا۔
فلسطینی وزارت صحت نے رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ اس واقعہ میں تین فلسطینی ابراہیم النبلسی، اسلام صبوح اور حسین جمال طہٰ ہلاک اور کم از کم 40 دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل نےرواں سال کے شروع میں اسرائیلیوں کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں فلسطینی عسکریت پسند گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری کر رکھا ہے۔

یہاں قائم درجنوں بستیاں اب چارلاکھ اسرائیلیوں کا مسکن ہے۔ فوٹو عرب نیوز

حالیہ مہینوں میں مغربی کنارے کے علاقے  میں رات کے وقت گرفتاری کے لیے چھاپے مارے  جا رہے ہیں جس میں 19 افراد کے  ہلاک ہونے کی اطلاع ملی تھی۔
فلسطینیوں کی گرفتاری کے لیے مختلف اوقات میں  چھاپوں کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں میں درجنوں فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔
گذشتہ  ہفتے مغربی کنارے کے شہر جنین میں ایک سینئر عسکریت پسند بسام السعدی اسرائیلی سرچ آپریشن کے  دوران گرفتار ہوئے تھے۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا  ہےکہ غزہ میں تین دنوں سے جاری لڑائی کے دوران کم از کم 46 فلسطینی ہلاک ہوئے، جن میں 16 بچے اور چار خواتین شامل ہیں اس کے علاوہ 311 زخمی ہوئے۔
ہلاک ہونے والوں میں سے بارہ عسکریت پسند تھے، ایک کا تعلق چھوٹے مسلح گروپ سے تھا اور دو حماس سے وابستہ پولیس اہلکار تھے جو مسلح دھڑوں کے مطابق لڑائی میں حصہ نہیں لے رہے تھے۔

غزہ میں تین دن کی لڑائی میں کم از کم 46 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

اسرائیل کے اندازے کے مطابق کل 47 فلسطینی مارے گئے جن میں سے 14 راکٹوں سے مارے گئے۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں 20 عسکریت پسند اور سات شہری مارے گئے ہیں۔
قبل ازیں  اسرائیل نے 1967 میں  جنگ کرتے ہوئے مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا جب کہ فلسطینی اس علاقے کو اپنی مستقبل کی ریاست کے طور پر دیکھتے ہیں اور کسی بھی صورت چھوڑنے کو تیار نہیں۔
دوسری طرف اسرائیل مغربی کنارے کو یہودیوں کے بائبل اور تاریخی مرکز کے طور پر دیکھتا ہے اور اس نے درجنوں بستیاں تعمیر کی ہیں، جو اب چارلاکھ  سے زیادہ اسرائیلیوں کا مسکن ہے۔
فلسطینی اور زیادہ تر عالمی برادری کی جانب سے مغربی کنارے میں اسرائیل بستیوں کے قیام کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور دہائیوں سے جاری تنازع کے پرامن حل کی راہ میں رکاوٹ سمجھا جاتا ہے۔
 

شیئر: