Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیلاش خاتون کی 32 برس بعد گھر واپسی

اپنے قبیلے میں پہنچنے پر مرد و خواتین نے ان کا پرتپاک استقبال کیا (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع چترال کی وادی بریر سے تعلق رکھنے والی کیلاش خاتون موئے کوریلہ یونان میں 32 برس گزارنے کے بعد اپنے قبیلے میں واپس پہنچی ہیں۔
موئے کوریلہ کی واپسی پر کیلاش ویلی کے مرد و خواتین نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور اس موقع پر جذباتی مناظر دیکھے گئے۔
کیلاش خاتون موئے کوریلہ 1990 میں یونانی نوجوان کی محبت میں گرفتار ہوکر یونان چلی گئی تھیں۔
وہاں یونانی شخص سے شادی کے بعد ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی پیدا ہوئے۔
مقامی سماجی کارکن عجب کالاش نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’پانچ سال قبل موئے کوریلہ کے شوہر کا انتقال ہوگیا تھا مگر یہ خاتون دستاویزات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے وطن نہیں آسکیں۔‘
’موئے کوریلہ کا رابطہ جب تعلیم خان نامی سوشل ورکر سے ہوا تو اس نوجوان نے تمام کاغذات بنا کر موئے کوریلہ کے گھر واپس آنے کا خواب پورا کر دیا۔‘ 
موئے کوریلہ جب کئی برس بعد واپس آئیں تو قبیلے میں پہنچ کر آبدیدہ ہو گئیں۔
موئے کوریلہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’گھر کی اور قبیلے کی بہت یاد آتی تھی۔ میں سوچتی تھی کہ کبھی اپنے گاؤں نہیں جاسکوں گی مگر آج اپنے قبیلے واپس آکر خوشی کی انتہا نہیں رہی۔‘
موئے کوریلہ نے بتایا کہ ’یونان میں رہ کر بھی اپنی کیلاشی روایات اور گاؤں کو بہت یاد کرتی تھی۔‘
موئے کیلاشی کی برسوں بعد گھر واپسی کا سن کر ان کے قبیلے کے لوگوں کا ملاقات کے لیے تانتا بندھا ہوا ہے۔

شیئر: