شہباز گل کی گرفتاری، شریف خاندان کا مستقبل اور کیلاشی خاتون کی 32 برس بعد گھر واپسی سمیت پاکستان سے ہفتہ بھر کی اہم خبریں
شہباز گل کی گرفتاری، شریف خاندان کا مستقبل اور کیلاشی خاتون کی 32 برس بعد گھر واپسی سمیت پاکستان سے ہفتہ بھر کی اہم خبریں
ہفتہ 13 اگست 2022 0:01
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی پولیس حراست اور پارٹی کی جانب سے ان سے رابطہ نہ ہونا اہم موضوعات میں شامل رہا۔
شہباز گل کے بیان پر وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کا اظہار ناپسندیدگی اور پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی جانب سے اپنے چیف آف اسٹاف کی گرفتار کو اغوا قرار دینا بھی نمایاں خبروں کا حصہ رہا۔
شہباز گِل کہاں ہیں کسی کو پتا ہو تو مجھے بھی بتائیں: فواد چودھری
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل گزشتہ دو دن سے پاکستانی فوج کے اندر بغاوت پر اکسانے کے الزام میں اسلام آباد پولیس کی حراست میں ہیں۔
شہباز گِل کے بیان سے ہمیں نقصان ہوا ہے: وزیراعلٰی پرویز الٰہی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل بغاوت کے مقدمے میں پولیس کی حراست میں ہیں۔
شہباز گل پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت نجی ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے فوج کے اندر بغاوت کے لیے فوجیوں اور افسران کو اکسایا ہے۔
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع چترال کی وادی بریر سے تعلق رکھنے والی کیلاش خاتون موئے کوریلہ یونان میں 32 برس گزارنے کے بعد اپنے قبیلے میں واپس پہنچی ہیں۔
موئے کوریلہ کی واپسی پر کیلاش ویلی کے مرد و خواتین نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور اس موقع پر جذباتی مناظر دیکھے گئے۔
یہ گرفتاری نہیں اغوا ہے: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی رہنما شہباز گل کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گرفتاری نہیں اغوا ہے۔
عمران خان نے ٹوئٹر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’کیا کسی جمہوریت میں ایسے شرمناک اقدامات ہوتے ہیں؟ سیاسی کارکنوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔‘
خیال رہے منگل کے روز اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے رہنما اور عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا۔
گجرات کے چوہدریوں کی طرح شریف خاندان بھی ٹوٹ جائے گا؟
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں دو خاندانوں کی سیاست ہمیشہ سے ملک بھر میں توجہ کا مرکز رہی ہے۔ یہاں کی سیاست پر نگاہ رکھنے والے کسی بھی فرد کو ان خاندانوں کے نام بتانے کی ضرورت نہیں۔
یہاں بات ہو رہی ہے گجرات کے چوہدریوں اور لاہور کے شریفوں کی۔
گجرات کے چوہدری جو دراصل آپس میں چچا زاد بھائی ہیں 1980 کی دہائی سے ساتھ مل کر سیاست کر رہے تھے اور پھر نواز شریف کی دوسری حکومت کا جب تختہ الٹا تو پاکستان مسلم لیگ (ق) کی بنیاد رکھی گئی اور چوہدری پریز الٰہی پنجاب کے پہلی مرتبہ وزیراعلیٰ بن گئے۔
پاکستانی نیوزچینل اے آر وائی ’فوج کے خلاف اکسانے کے الزام‘ میں آف ایئر
پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کی نشریات کی نگرانی کرنے والے ادارے پیمرا نے نجی ٹی وی چینل ’اے آر وائی نیوز‘ کو ’نفرت آمیز اور اشتعال انگیز‘ مواد نشر کرنے پر اظہار وجوہ کا نوٹس بھیجا ہے۔
پیر کو رات گئے سامنے آنے والے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اے آر وائی نیوز کی جانب سے نشر کیے گئے مواد سے فوج کے خلاف اکسانے کی کوشش کی گئی ہے۔
’دنیا سے قرض مانگتے شرم آتی ہے، آرمی چیف سے فون کروانا پڑتا ہے‘
پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ’دنیا سے قرض مانگنا مشکل ہوگیا ہے اور اب شرم بھی آتی ہے۔‘
سنیچر کو کراچی چیمبر آف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ایک دوست ملک سے سنہ 1996 میں لیا گیا 45 کروڑ ڈالر کا قرض اب تک واپس نہیں کر سکے۔‘
’ان سے مزید قرض مانگنے جاؤ تو شرم آتی ہے۔ آرمی چیف سے فون کروانا پڑتا ہے۔‘