پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس: لیگی رہنماؤں کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
جن رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ان میں رانا مشہود، عطااللہ تارڑ اور اویس لغاری شامل ہیں۔ فوٹو: سکرین گریب
لاہور کی مقامی عدالت سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد مسلم لیگ نواز کے 12 رہنماؤں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت کے لیے رجوع کیا ہے۔
سنیچر کو مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ اُن پر جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات بنائے گئے ہیں۔
لیگی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری گزشتہ روز لاہور کی مقامی عدالت سے جاری کیے گئے تھے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ، رانا مشہود، اویس لغاری، راجہ صغیر اور پنجاب اسمبلی کے دیگر ایم پی اے حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے اور درخواست دائر کی۔
مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں پر پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور چودھری پرویز الٰہی پر مبینہ تشدد کا مقدمہ درج ہے جس میں اُن کی گرفتاری کے وارنٹ جمعے کو جاری کیے گئے۔
درخواست گزاروں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی ہے کہ ’وہ مقدمے میں اپنی صفائی پیش کرنے کے لیے متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں جس کے حفاظتی راہداری ضمانت منظور کی جائے۔‘
درخواست میں پنجاب حکومت اور انچارج تھانہ قلعہ گجر سنگھ کو فریق بنایا گیا ہے۔
جمعے کو جوڈیشل مجسٹریٹ مدثر حیات نے تھانہ قلعہ گجر سنگھ پولیس کی درخواست پر حکم جاری کیا تھا۔
جن رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ان میں رانا مشہود، عطااللہ تارڑ، سردار اویس لغاری، مرزا جاوید، سیف الملوک کھوکھر، خضر حیات کھگہ، راجہ صغیر، عبدالرؤف، پیر اشرف، بلال تارڑ اور رانا منان شامل ہیں۔
پولیس نے مقامی عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ ’ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہے لیکن وہ تفتیش میں شامل نہیں ہو رہے اس لیے ان کی گرفتاری ناگزیر ہے۔‘
خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی میں رواں سال اپریل میں وزیراعلیٰ کے انتخابی عمل کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی تھی جس میں اس وقت کے ڈپٹی سپیکر دوست مزاری کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔