محنت اور شوق نے اعتماد کو بڑھایا اور وہ شخصیت بنا دیا جو میں آج ہوں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کی وزارت سیاحت کی سفیروں میں سے ایک سعودی خاتون دنیا مدیر نے کھانا پکانے کے ہنر میں اپنے تجسس کے باعث دلچسپی لینا شروع کی اور سوئٹزرلینڈ کی کلنری آرٹس اکیڈمی سے اس مہارت میں کامیابی حاصل کرلی۔
عرب نیوز کے ساتھ انٹرویو میں سعودی شیف نے بتایا کہ کھانا پکانے کا کام میں نے اپنے شوق کی تکمیل کے طور پر اپنایا اور گھر کے افراد کے لیے منفرد ڈشیں تیار کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔
دنیا نے بتایا کہ کوئی بھی کھانا پکانے کی تیاری میں میرا تجسس اور محنت اس وقت تک جاری رہتی جب تک میں اسے بہترین حد تک نہ لے جاتی۔
جب میں نے سوئٹزلینڈ کی کلنری آرٹس اکیڈمی کی جانب سے سکالرشپ کی آفر کا سنا تو اس موقع سے مکمل طور پر فائدہ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔
ٹورازم سکالرشپ پروگرام کے تحت انہوں نے سوئٹزرلینڈ میں اکیڈمی کے لی بووریٹ کیمپس میں داخلہ لے لیا اور دو سال میں سوئس ہائرایجوکیشن میں ڈپلومہ مکمل کرلیا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ میری خوش قسمتی تھی کہ سوئٹزرلینڈ کی اس اکیڈمی میں سکالرشپ پر منتخب ہوئی جو دنیا بھر میں ایلیٹ کھانے تیار کرنے کا فن سکھانے کے اداروں میں سے ایک ہے۔
یہ ایک نہایت عمدہ تربیتی سیشن تھا جس میں مہمان نوازی کے انتظام اور دیگر امور سیکھنے کا موقع ملا اور تمام چیلنجز کے باوجود دو مرتبہ اوپن ڈے ایمبیسیڈر برائے اکیڈمی منتخب ہوئیں۔
سعودی شیف نے بتایا کہ جب عالمی وبا کورونا کے باعث سوئٹزر لینڈ کو بھی لاک ڈاؤن کا سامنا تھا تو اکیڈمی کے زیادہ تر طلباء نے گھروں کو جانا پسند کیا جب کہ میں وہیں رک گئی اور اپنے شوق کی تکمیل میں اس وقت سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
انہوں نے بتایا کہ گریجویشن کے لیے انٹرنشپ میں بھی 10 ماہ تک مہمان نوازی کے لیے کام کرنے والی کمپنی کے ساتھ منسلک رہی۔
مختلف ریسٹورنٹس میں اپنا ہنر آزماتے ہوئے ابتدائی طور پر ایلکس لیک زیورخ ہوٹل سے منسلک ہوئیں اور اس کے بعد دی بوٹ ہاؤس ریسٹورنٹ، وائیڈر ہوٹل، اوگیسٹ بوچری ریسٹورنٹ اور معروف شیف اسٹیفن ہیلامین کی سربراہی میں میکلین سٹار ریسٹورنٹس میں کام کیا۔
سعودی شیف نے بتایا کہ بھرپور محنت اور شوق سے کئے گئے کام کے دوران دو مرتبہ ترقی ملی جس نے میرے اعتماد کو بڑھایا اور مجھے وہ شخصیت بنا دیا جو میں آج ہوں۔
سعودی عرب واپس آ کر انہوں نے جدہ کے ایک ایلیٹ ریسٹورنٹ میں شیف کے طور پر آغاز کیا اور جلد ہی فلور اسسٹنٹ مینجر منتخب ہوگئیں۔
چار ماہ بعد ہی انہوں نے سعودیہ ایئر لائنز کیٹرنگ کمپنی میں سوس شیف کا عہدہ حاصل کر لیا اور 22 سال کی عمر میں یہ عہدہ حاصل کرنے والی سب سے کم عمر شیف کا اعزاز حاصل کیا۔
سعودی وزارت سیاحت کی جانب سے ان کی محنت اور کوشش کے اعتراف میں انہیں 'سیاحت سازوں' کے عنوان سے کامیابی کی کہانی کے طور پر منتخب کیا گیا اور وزارت کی سفیروں میں سے ایک بنا دیا۔
سعودی شیف دنیا مدیر نے اس پوزیشن پر پہنچنے کے بعد نوجوان نسل کو سیاحتی وظائف میں داخلہ لینے کا مشورہ دیا ہے اور بتایا ہے کہ سیاحتی شعبہ انقلابی اقدامات کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے بیرون ملک تربیتی پروگراموں میں نوجوانوں کی شمولیت کے لیے رہنمائی اور مدد کا یہی مقصد ہے کہ کچھ سیکھنے کے بعد قوم کو کچھ واپس کرنے کے قابل بن سکیں۔