Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے نئے قانون سیاحت میں خاص کیا ہے؟ 

نئے قانون میں سیاحوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے(فوٹو ٹوئٹر)
وزیر سیاحت احمد الخطیب نے کہا ہے کہ ’سعودی کابینہ نے سیاحت کے جس نئے قانون کی منظوری دی ہے وہ ملکی قیادت کے اس جذبے کے عین مطابق ہے کہ سیاحتی شعبہ عالمی معیار کا ہو اور بین الاقوامی سیاحتی اداروں سے مسابقت کرے‘۔ 
 سعودی وزارت سیاحت کا کہنا ہے کہ ’نئے قانون سیاحت میں سیاحتی شعبے کو قومی شناخت دینے والے اہداف کا طریقہ کار مقرر کیا گیا ہے‘۔  
نئے قانون سیاحت میں خاص کیا ہے؟ 
سبق اور عاجل ویب سائٹ کے مطابق نئے قانون میں سیاحوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ 
نئے قانون سیاحت کے ضوابط کی خلاف ورزی پر سزائیں دی جائیں گی جو شخص نئے قانون سیاحت کے احکام یا لائحہ عمل کی خلاف ورزی کرے گا اسے کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔ 
نئے قانون کے مطابق ’خلاف ورزی پر نوٹس دیا جائے گا۔ سیاحتی ادارے کو مکمل یا جزوی سیل کیا جا سکتا ہے۔ سیاحتی ادارے کا درجہ کم کیا جائے گا‘۔
سیاحتی ادارے کا زیادہ سے زیادہ ایک سال کے لیے پرمٹ معطل یا اسے منسوخ کیا جاسکتا ہے۔ دس لاکھ ریال تک جرمانہ ہوگا۔ 
نئے قانون سیاحت میں سرمایہ کاروں کو سیاحتی ادارے کے پرمٹ کے اجرا میں سہولت دی گئی ہے۔
وزارت سیاحت کے مطابق ’نئے قانون کے تحت سیاحت اوراس کے اداروں کا ڈیٹا تیار کیا جائے گا تاکہ سرمایہ کار پراجیکٹ شروع کرنے سے قبل مطلوبہ معلومات حاصل کر سکیں‘۔

 سیاحتی شعبے کو قومی شناخت دینے کا طریقہ کار مقرر کیا گیا ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)

’ سیاحت کے شعبے کی سعودائزیشن کے لیے افرادی قوت کے واضح لائحہ عمل کا بھی خیال رکھا گیا ہے‘۔
نئے قانون میں اس بات کا بھی خیال رکھا گیا ہے کہ سیاحت کا شعبہ پوری دنیا میں نت نئی تبدیلیاں اپنے اندر پیدا کررہا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جارہا ہے۔ سعودی عرب کا سیاحتی شعبہ ان تمام امور کو مدنظر رکھ کر کام کرے۔ 
 اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی گئی ہے کہ سعودی عرب آنے والے سیاح مملکت کے سیاحتی اداروں اور سہولتوں کے معیار سے مطمئن ہوں اور اچھا تاثر لے کرجائیں۔ 
 نئے قانون سیاحت میں اس امر پر بھی زور دیا گیا ہے کہ سیاحوں کو خطرات سے بچانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔ اگر انہیں کوئی نقصان پہنچے تو اس کا معاوضہ دیا جائے۔

شیئر: