Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شدید سیلاب کے نقصانات سے نمٹنے کے لیے مالی امداد کی ضرورت ہے: وزیرخارجہ

ابتدائی اندازے کے مطابق سیلاب سے 4 ارب ٖڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شدید سیلابوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مالی امداد کی ضرورت ہے۔
اتوار کو خبر رساں ادارے روئٹرز کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے اس درجے کی تباہی کبھی نہیں دیکھی، الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔
’فصلیں جو لوگوں کا ذریعہ معاش تھیں سیلاب میں بہہ گئی ہیں۔ اس کا یقیناً مجموعی معاشی حالات پر اثر ہوگا۔‘
خیال رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بورڈ نے پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی قسط جاری کرنے کے حوالے سے فیصلہ آئندہ ہفتے میں کرنا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستانی عہدیداروں اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے ہو جانے کے بعد امید ہے کہ عالمی بینک کے بورڈ کی جانب سے قسط منظور ہو جائے گی۔
انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ آئی ایم ایف سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو نظر انداز نہیں کرے گا۔
’میں نہ صرف آئی ایم ایف بلکہ بین الاقوامی کمیونٹی اور عالمی ایجنسیوں سے بھی امید کرتا ہوں کہ وہ حقیقی معنوں میں تباہی کا اندازہ کریں۔‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے تاہم ابتدائی اندازے کے مطابق  چار ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، اصل اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔
پاکستان آئندہ ہفتے اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ ڈالنے کی اپیل کرے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو دیکھنا ہوگا کہ ماحولیاتی تبدیلوں کے دور رس اثرات سے کیسے نمٹا جائے۔
’اگلے مرحلے میں جب ہم بحالی اور تعمیر نو کے عمل کو دیکھ رہے ہوں گے تو آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی بات چیت کریں گے۔‘

شیئر: