Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’32 سال پاکستان میں گزارے لیکن 32 روپے بھی نہیں ملے‘، انڈین جاسوس کا شکوہ

کلدیپ کا کہنا ہے کہ انہیں حکومت کی جانب سے ریٹائرڈ فوجیوں والی سہولیات ملنی چاہییں (فائل فوٹو: جی جی آف انڈیا)
کلدیپ جادھو نے اپنی زندگی کے 28 سال پاکستان کی جیل میں گزارے اور انہیں پچھلے ماہ رہائی ملی اور وہ واہگہ بارڈر کے ذریعے انڈیا پہنچے۔
کلدیپ دراصل ایک انڈین جاسوس تھے جنہیں 1991 میں پاکستان جاسوسی کی غرض سے بھیجا گیا تھا۔ 28 اگست کو پاکستان سے انڈیا واپسی کے موقع پر انہوں نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ انہیں دو سال کے لیے پڑوسی ملک بھیجا گیا تھا اور انہیں 1994 میں اپنے ملک واپس لوٹنا تھا۔
لیکن انہیں اس سے قبل ہی پاکستانی سکیورٹی ایجنسیوں نے پاکستان کے صوبہ پنجاب سے گرفتار کیا اور پھر انہیں جاسوسی کے الزام میں ایک عدالت نے عمر قید کی سزا سنادی۔
کلدیپ اب انڈیا میں اپنے گھر آچکے ہیں اور احمد آباد کے علاقے چندکھیڑا میں مقیم ہیں لیکن وہ اپنی حکومت سے خوش نظر نہیں آتے۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق 59 سالہ کلدیپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے 32 سال پاکستان میں گزارے لیکن انڈین ریاست گجرات کی حکومت کی جانب سے انہیں 32 روپے بھی موصول نہیں ہوئے جس سے وہ نئی زندگی کی شروعات کرسکتے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’حکومت کی طرف سے کوئی بھی مجھ سے ملنے نہیں آیا۔ میں نے اپنے ملک کے لیے سب کچھ قربان کیا اور بدلے میں مجھے کچھ نہیں ملا۔‘
کلدیپ کا دعویٰ ہے کہ ’میں صرف 27 سال کا تھا جب مجھے 15 مارچ 1991 میں پاکستان جاسوسی کے لیے بھیجا گیا۔‘
انہوں نے مطالبہ کیا کہ انڈیا میں مرکزی حکومت اور گجرات کی ریاستی حکومت کو ان کی مدد کرنی چاہیے۔
’مجھے ایک گھر چاہیے اور معاشی مدد بھی چاہیے تاکہ میں عزت دار زندگی گزار سکوں۔ میری زندگی ابھی اپنے چھوٹے بھائی دلیپ ار بہن ریکھا کے سہارے گزر رہی ہے۔‘
کلدیپ چاہتے ہیں کہ ’مجھے پینشن ملے اور وہ تمام سہولیات بھی ملیں جو ریٹائرڈ فوجی اہلکاروں کو ملتی ہیں۔‘
پاکستانی جیل میں گزرے ہوئے وقت کا ذکر کرتے ہوئے کلدیپ کا کہنا تھا کہ وہاں ان کی ایک سابق پولیس اہلکار اور سابق بینک مینیجر نے بہت مدد کی۔
’ایک پولیس انسپیکٹر بھی میرے ساتھ جیل میں بند تھا اور وہ بہت سارے کام میرے ساتھ مل کر کیا کرتا تھا۔ اسی طرح ایک بینک مینیجر بھی وہاں قید تھا جو نہ صرف میرا دوست بن گیا تھا بلکہ اس نے مجھے مالی مدد کی بھی پیشکش کی تھی۔‘

شیئر: