مناسب تربیت کے بغیر غوطہ خوری خطرناک اور مہلک بھی ہو سکتی ہے۔ فوٹو انسٹاگرام
سعودی عرب جغرافیائی لحاظ سے بہت بڑے صحرائی علاقے اور پہاڑی سلسلے کی شہرت رکھنے کے علاوہ ایک غیر معروف اور مختلف ماحول کا میزبان بھی ہے جو کہ غوطہ خوروں کے لیے یہاں بحراحمر کے اندر کی نباتاتی اور بحری حیات پر مشتمل ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت کے ساحلی علاقوں میں سمندر کے اندر کی دنیا اپنی خوبصورتی کے لحاظ سے غوطہ خوروں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی طور پر سکوبا ڈائیونگ کی منزل کے طور پر بھی ابھر رہی ہے۔
مشرقی اور مغربی ریجنز میں سمندری تہوں کی حیران کر دینے والے پرکشش خزانے غوطہ خوروں کے منتظرہیں تاہم یہ تمام تر خوبصورتی غوطہ خوری کی مناسب تربیت کے بغیر خطرناک اور مہلک بھی ہو سکتی ہے۔
ڈائیونگ انسٹرکٹرز کی پروفیشنل ایسوسی ایشن(پی اے ڈی آئی) کیلیفورنیا کی عالمی تنظیم ہے جو غوطہ خوروں کو تربیت دینے کے بعد سند یافتہ غوطہ خور ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی فراہم کرتی ہے، یہ تنظیم گذشتہ کئی دہائیوں سے مملکت میں خدمات پیش کرنے میں سرگرم ہے۔
غوطہ خوری کی اس تنظیم کے ساتھ جڑے ہوئے ماسٹر انسٹرکٹر راول اوسمسٹر ہیں جو اس فن میں20 سال کا تجربہ رکھتے ہیں۔
انسٹرکٹر اوسمسٹر نے غوطہ خوری سے متعلق تربیتی پہلووں پر روشنی ڈالنے ہوئے بتایا ہے کہ ہم نے اس تربیتی عمل سے قبل تھیوری کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جو مختلف قسم کے نو باب پر مشتمل ہے جس کے بعد ٹیسٹ لیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والے افراد ہی پانی میں اترنے کے قابل سمجھے جاتے ہیں۔
سب سے پہلے انہیں سوئمنگ پول کے محدود پانی میں تربیت دی جاتی ہے جہاں غوطہ خوری سے متعلق تقریبا 24 قسم کے مختلف اسباق کی تربیت دی جاتی ہے۔
تربیت کے آغاز میں ڈائیونگ کے دوران آکسیجن سلنڈر کی تبدیلی، ریگولیٹر کے عمل سے واقفیت اور پانی کے اندرسانس پر قابو پانے کا عمل شامل ہے۔
انسٹرکٹر کا کہنا ہے کہ ایک بار جب آپ سوئمنگ پول کے اندر محدود پانی میں اپنی تربیت مکمل کر لیتے ہیں تو اس کے بعد اصل تربیت کے لیے سمندر کے پانی کی طرف لایا جاتا ہے۔
سعودی عرب کے مغربی ساحل پر جدہ میں اور مشرقی ریجن میں الخبر کے ساحل موجود ہیں۔ یہاں پر غوطہ خوری کے چار مختلف تربیتی کورسز کرائے جاتے ہیں جن میں دو مرتبہ 60 فٹ سے کم گہرائی میں اترنا اور مختلف قسم کی مہارتیں حاصل کرنا شامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس فارمولے پر عمل کرنا انتہائی ضروری ہے کہ پانی کے اندر ایک خاص حد تک گہرائی میں کتنے منٹ تک رہا جا سکتا ہے ۔
پانی کی گہرائی میں جانے اور تیزی سے واپس اوپر آنے میں خون میں یا دماغ میں ہوا کے بلبلے بننے کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے جس پر قابو پانا انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس تمام تربیتی عمل میں آغاز سے سرٹیفکیٹ تک کل لاگت دوہزار سے تین ہزار ریال تک آتی ہے۔
غوطہ خوری کے لیے انتہائی ضروری سامان میں شامل سب سے اہم ڈائیونگ کاسٹیوم، آکسیجن ٹینک، سانس لینے کا ریگولیٹر، ماسک اور پاوں میں پہننے کے خاص قسم کے پروں والے جوتے ہیں جو ہر غوطہ خور کو چاہئے ہوتے ہیں ، ان دنوں یہ سامان متعدد مراکز پر کرایہ پر بھی دستیاب ہے۔