سعودی عرب کی مدد سے یمن میں معذور افراد کو مصنوعی اعضا کی فراہمی
سعودی عرب کی مدد سے یمن میں معذور افراد کو مصنوعی اعضا کی فراہمی
اتوار 4 ستمبر 2022 22:17
مصنوعی اعضا اور بحالی مرکز یمن کے تعز گورنریٹ میں کام کر رہا ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی امدادی ایجننسی کے تحت مصنوعی اعضا اور بحالی مرکز نے یمن میں سینکڑوں افراد کو مدد فراہم کی ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق یہ منصوبہ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے تعاون سے فزیکل تھراپی اور دیگر خدمات پیش کرتا ہے جس کا مقصد معذور افراد کی مدد کی جا سکے۔
مصنوعی اعضا اور بحالی مرکز نے یمن کے تعز گورنریٹ میں ایک ماہ کے دوران 352 مریضوں کو 695 خدمات فراہم کیں جن میں 186 مریضوں کے مصنوعی اعضا کی تیاری، فٹنگ، ڈیلیوری اور دیکھ بھال شامل ہے۔
مصنوعی اعضا اور بحالی مرکز نے 166 مریضوں کے لیے جسمانی تھراپی اور مشاورتی سیشن سمیت دیگر علاج بھی فراہم کیے۔
یہ خدمات یمن میں صحت کے شعبے میں بہتری لانے اور یمنی عوام کی مدد کے لیے مملکت کے ذریعے نافذ کیے گئے انسانی منصوبوں کے ایک حصے کے طور پر آتی جس کی نمائندگی شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کرتا ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات اپنے قیام کے بعد سے یمنی بھائیوں کو پناہ، خوراک،صحت اور تعلیم سمیت مختلف اقسام کی انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 84 ممالک میں مختلف قسم کے 1997 امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ منصوبے 175 مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر 5.7 بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں 4 بلین ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے۔
اس کے علاوہ فلسطین میں 369 ملین ڈالر، شام میں 327 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 216 ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی جانب سے انسانیت کی خدمت، امدادی اور ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے عرب اور دیگر اسلامی ممالک میں کئی منصوبے جاری ہیں۔