برطانیہ کے شہر مشرقی لیسٹر میں مسلمان اور ہندو شہریوں کے درمیان کشیدگی مسلسل برقرار ہے۔
سنیچر کے روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ہندو اور مسلم شہریوں کو ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
ایشیا کپ میں شکست، پاکستانی ٹیم میں بڑی تبدیلیوں کا مطالبہNode ID: 700176
مشرقی لیسٹر میں ہونے والی یہ جھڑپیں 28 اگست کو ایشیا کپ کے پاکستان اور انڈیا میچ کے بعد شروع ہوئی تھیں جب پاکستانی شہری اور انڈین شہری آمنے سامنے آگئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کشیدگی کرنے والے 27 افراد کو اب تک گرفتار کیا جا چکا ہے۔
انگلش میڈیا سکائے نیوز کے مطابق مشرقی لیسٹر میں پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کی جا چکا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے ٹوئٹر پر بیان میں شہریوں سے پُرامن رہنے کی درخواست کی گئی ہے۔
لیسٹر پولیس کا کہنا ہے کہ 'ہمیں مشرقی لیسٹر کے علاقوں میں افراتفری کے بارے میں رپورٹ ملی ہے، جس کے بعد ہم نے اضافی نفری کو تعینات کیا ہے، براہ کرم اس میں شرکت نہ کریں، پرامن رہیں۔'
Hindu right wing diaspora march while Muslims were praying has led to a clash in Leicester, UK. The Indian disease has spread to the UK. pic.twitter.com/Odk5jfhGOk
— Ashok Swain (@ashoswai) September 17, 2022
جُولیا ہارٹلی لکھا ہے کہ 'سینکڑوں ہندو اور مسلمان مرد، منہ پر ماسک پہن کر تین ہفتوں سے ہر رات ایک دوسرے کے خلاف پرتشدد لڑائی کر رہے ہیں، یہ انڈیا اور پاکستان نہیں ہے، یہاں لیسٹر میں ہے، یہ ہے وہ ثقافتی آرائش جس کے بارے میں ہم نے بہت کچھ سنا ہے۔'
Hundreds of young Muslim + Hindu men, wearing masks or balaclavas, are in violent running street battles against each other night after night for 3 weeks.
Not in India or Pakistan.
Here in Leicester.
This must be the "cultural enrichment" we've heard so much about. pic.twitter.com/li49tbwJ6e
— Julia Hartley-Brewer (@JuliaHB1) September 18, 2022