دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکا پاکستان کو 23 رنز سے ہراکر ایشیئن ٹی20 چیمپیئن بن گیا۔
اس میچ کے دوران صرف سری لنکا کی اننگز کے پہلے 10 اوورز میں لگا کہ شاید پاکستان یہ میچ جیت سکتا ہے لیکن اس کے بعد بھنوکا راجاپکسا اور ونندو ہسارنگا نے میچ کا پانسہ ہی پلٹ دیا اور پاکستان کو مقرہ 20 اوورز میں 171 رنز کا ہدف دے دیا۔
راجاپکسا نے 45 گیندوں پر 71 رنز بنائے جبکہ ہسارنگا نے 21 گیندوں پر 36 رنز کی اننگز کھیلی۔
مزید پڑھیں
-
نہیں جانتا اُروشی روٹیلا کون ہیں، میرا کرکٹ پر فوکس ہے: نسیم شاہNode ID: 699711
-
سری لنکا نے پاکستان کو ہر شعبے میں شکست دے کر ایشیا کپ جیت لیاNode ID: 699971
مجموعی طور پر اگر میچ کی بات کی جائے تو بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ تینوں ہی شعبوں میں سری لنکا کی ٹیم پاکستان سے بہتر نظر آئی۔
پاکستانی سوشل میڈیا پر پاکستان کی ہار پر تبصروں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان کے سابق کپتان شعیب ملک نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ہم کب دوستی، پسند اور ناپسند کے کلچر سے باہر نکلیں گے۔‘
- When will we come out from friendship, liking & disliking culture.
Allah always helps the honest...— Shoaib Malik (@realshoaibmalik) September 11, 2022
پاکستان کی جانب سے اتوار کو کھیلے گئے فائنل میں ٹیم کی خراب فیلڈنگ بھی سوشل میڈیا پر تنقید کا باعث بنی۔ صحافی و اینکر ماریہ میمن نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’فائنل میں تین کیچ چھوڑ کر ٹرافیاں نہیں جیتی جاتیں۔‘
Final mein 3 catch chohr k trophies nahi jeeti jaatein.
Well done, Srilanka!
— Maria Memon (@Maria_Memon) September 11, 2022
میچ کے دوران راجاپکسا کا ایک کیچ شاداب خان نے بھی چھوڑا تھا۔ انہوں نے میچ کے بعد ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’کیچوں سے میچ جیتے جاتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’معذرت، میں اس ہار کی ذمہ قبول کرتا ہوں۔‘
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں نسیم شاہ، حارث رؤف اور محمد نواز کی بولنگ کی تعریف بھی کی۔
Catches win matches. Sorry, I take responsibility for this loss. I let my team down. Positives for team, @iNaseemShah, @HarisRauf14, @mnawaz94 and the entire bowling attack was great. @iMRizwanPak fought hard. The entire team tried their best. Congratulations to Sri Lanka pic.twitter.com/7qPgAalzbt
— Shadab Khan (@76Shadabkhan) September 11, 2022
پاکستان کی طرف سے ٹیم کے نائب کپتان محمد رضوان نے 49 گیندوں پر سب سے زیادہ 55 رنز بنائے۔ صحافی اویس توحید نے رضوان کی اننگز کو ’مجرمانہ‘ قرار دیا اور لکھا کہ ’ان کے فینز شاید الزام لیٹ آرڈر بیٹرز پر لگائیں جو کہ میرے خیال میں غیرمناسب ہے۔‘
In run chase @iMRizwanPak playing run a ball innings is criminal. His fans might put blame on late order batsmen which in my opinion isn’t justified.
— Owais Tohid (@OwaisTohid) September 11, 2022
کرکٹ تبصرہ نگار ساج صادق نے پاکستانی بیٹرز کی حکمت عملی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ شروع کے 10 اوورز میں وکٹیں بچانا اور امید رکھنا کہ کوئی بڑی اننگز کھیل جائے گا، پرانی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ’پاکستان کو یہ سوچ بدلنا ہوگی اور اگر اس کے لیے اوپنرز کی جوڑی بھی تبدیل کرنا پڑی تو کریں۔‘
This method of save wickets in the first 10 overs and hope that someone plays an incredible innings to win the match is outdated. Pakistan needs to change this approach and if that means change the opening pair then do it #PAKvSL #AsiaCup2022Final
— Saj Sadiq (@SajSadiqCricket) September 11, 2022
سابق انگلش کھلاڑی آئن پونٹ نے بھی پاکستانی کپتان بابر اعظم کو اپنی اوپننگ پوزیشن پر غور کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’انہیں ون ڈاؤن یا سیکنڈ ڈاؤن بیٹنگ کرنی چاہیے۔‘
Disappointing end to the Asia Cup for @TheRealPCB. Favourites, too. Might have to review Babar as opener finally. Get him into 1st or 2nd wicket down. And utilise the bowling options better. Captain abd bowling coach should be sorting that. #AsiaCup2022Final #PAKvsSL
— Ian Pont (@Ponty100mph) September 11, 2022
میچ میں بابر اعظم نے محمد نواز سے صرف ایک اوور کروایا اور ٹورنامنٹ میں پہلی بار افتخار احمد سے گیند کروائی۔ لوگ یہی سوال کررہے ہیں کہ پورے ٹورنامنٹ میں اچھی بولنگ کرنے والے محمد نواز کو بابر اعظم نے فائنل میچ میں صرف ایک اوور کیوں دیا؟
I'm completely baffled by Babar Azam's decision of not bowling out Nawaz who has been the stand out performer in the tournament.#AsiaCup2022Final
— Fidato (@tequieremos) September 11, 2022
انڈین صحافی شیکھر گپتا نے لکھا کہ ’سری لنکا کی ٹیم میں سٹار نہیں اور ہمیں ایشیا کپ سے پہلے کسی ایک کھلاڑی کا نام یاد رکھنے میں بھی جدوجہد کرنا پڑتی۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’انہوں نے دو سٹارز سے بھری ٹیموں پاکستان اور انڈیا کو ہرایا ہے۔ یاد رکھنا چاہیے ٹیمیں میچ جیتا کرتی ہیں، سٹارز نہیں۔‘
Sri Lanka are a team so star-less, we would’ve struggled to name one member of this squad until this Asia Cup. They’ve beaten both star-loaded teams, India (once) and Pakistan (twice). Reminder again that teams win matches, not stars. #AsiaCup2022Final
— Shekhar Gupta (@ShekharGupta) September 11, 2022
سوشل میڈیا صارفین پاکستان کے بیٹرز پر بھی غصے کا اظہار کرتے ہوئے نظر آئے۔ چوہدری علی حمزہ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’افتخار، فخر اور خوش دل کو اب ٹی20 ٹیم کے قریب بھی نہیں آنے دینا چاہیے۔‘
افتخار احمد نے ایشیا کپ میں چھ میچ کھیل کر 105 رنز، فخر زمان نے چھ میچوں میں 96 اور خوش دل شاہ نے چھ میچوں میں 58 رنز بنائے۔
پاکستانی کپتان بابر اعظم کے لیے بھی ایشیا کپ اچھا نہیں رہا اور وہ چھ میچوں میں صرف 68 رنز بناسکے۔
پاکستانی بولرز کی اگر بات کی جائے تو شاداب خان نے پانچ، محمد نواز اور حارث رؤف نے چھ میچوں میں آٹھ، آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان کے ایک اور بیٹر آصف علی بھی سوشل میڈیا پر خراب بیٹنگ پرفارمنس کی وجہ سے زیر تنقید ہیں۔ سری لنکا کے خلاف دو لگار میچوں میں وہ زیرو پر آؤٹ ہوئے ہیں۔
Asif Ali back to back pic.twitter.com/dgbCezYiMj
— Sami Sirat (@JanSirat) September 11, 2022
شان یوسف نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’یہ پاکستان کے لیے آصف علی کا آخری میچ ہونا چاہیے۔‘
This better be the last game for Asif Ali for Pakistan.
— Shaan (@Shanyousaf6) September 11, 2022