Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈونلڈ لو شہباز شریف اور جان کیری کی ملاقات کے بعد ایک بار پھر خبروں میں

یہ ملاقات نیویارک میں بدھ کے روز ہوئی ہے۔ (تصویر: جان کیری/ٹوئٹر)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں موجود ہیں اور دیگر ممالک کے سربراہان اور حکام سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کی امریکی نمائندہ خصوصی برائے ماحولیات جان کیری سے بھی ملاقات  ہوئی اور اس ملاقات کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئیں۔
تصاویر وائرل ہونے کی وجہ امریکی وفد میں موجود اسسٹنٹ سیکریٹری آف سٹیٹ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا ڈونلڈ لو تھے جو اس ملاقات میں بھی موجود تھے۔
واضح رہے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپریل میں اپنی حکومت جانے کے بعد سے یہ الزام لگاتی آئی ہے کہ ان کی حکومت کو امریکی ایما پر ہٹایا گیا اور اس کے پیچھے ڈونلڈ لو کا ہاتھ تھا۔
پاکستانی حکام اور امریکی انتظامیہ متعدد بار ان الزامات کی تردید کرچکی ہے لیکن پاکستان میں پی ٹی آئی کے حامی اب بھی ڈونلڈ لو ہی کو مبینہ امریکی سازش کا  مرکزی کردار سمجھتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری بھی ان لوگوں میں شامل تھیں جنہوں نے اس ملاقات کی تصویر شیئر کی اور ایک بار پھر الزام دہرایا کہ ڈونلڈ لو ان کی حکومت گرانے میں ملوث تھے۔
اس ملاقات کے حوالے سے جان کیری نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ان کی وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں آنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق بات ہوئی ہے اور امریکہ اب تک پاکستان کی مدد کے لیے 55 ملین ڈالر کی امداد کرچکا ہے۔
جان کیری کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستانی وفد کے ساتھ ماحولیاتی تبدیلی اور اس کے اثرات سے بچنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی ہے۔
پی ٹی آئی کی ایک اور رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی ملاقات کی ایک تصویر شیئر کی اور لکھا ’ساتھ ہی اپنے آقا ڈونلڈ لو سے بھی ملاقات۔‘
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان جلسوں میں اکثر اس سائفر کا حوالہ دیتے ہیں جو ان کے بقول اس وقت امریکہ میں پاکستانی سفیر نے بھیجا تھا اور اس میں ان کے مطابق پی ٹی آئی کی حکومت کو دھمکی دی گئی تھی۔
تاہم پاکستانی حکام بشمول قومی سلامتی کے ادارے یہ بات واضح کرچکے ہیں کہ انہیں عمران خان کے خلاف ہونے والی امریکی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔

شیئر: