برطانیہ کے شہر لیسٹر میں پچھلے دنوں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایشیا کپ کے ایک میچ کے بعد مسلمان اور ہندو کمیونٹی کے درمیان کشیدگی دیکھنے میں آئی تھی اور اس دوران ہونے والی جھڑپوں میں دونوں گروپوں کے افراد زخمی ہوئے تھے۔
لیسٹر میں ہونے والی یہ جھڑپیں 28 اگست کو ایشیا کپ کے پاکستان اور انڈیا میچ کے بعد شروع ہوئی تھیں جب پاکستانی شہری اور انڈین شہری آمنے سامنے آگئے تھے۔
لیکن ان پرتشدد واقعات کے دوران ایک ایسی کہانی بھی منظرعام پر آئی ہے جس میں ایک مسلمان شخص نے دنگے کے دوران ایک ہندو شخص کی جان بچائی ہو۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا کے نئے ڈیفنس چیف لیفٹیننٹ جنرل (ر) انیل چوہان کون ہیں؟Node ID: 704806
سوشل میڈیا پر کچھ دن قبل ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک جتھے کو ایک سفید گاڑی کو گھیرنے کے بعد اس میں بیٹھے شخص پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
گاڑی میں بیٹھے ہوئے شخص کا نام رام کیشوال تھا جن پر مسلمانوں کے ایک مشتعل گروہ نے یہ الزام لگایا تھا کہ انہوں نے مسلمان افراد پر گاڑی چڑھادی ہے۔
جب وہاں موجود افراد نے رام کیشوال کو گاڑی سے اتارنے کی کوشش کی تو مسلمان شہری ماجد فری مین بیچ میں آگئے اور کہا کہ ’اسے چھوڑدو‘ اور گاڑی کا دروازہ دوبارہ بند کردیا۔
اس حملے میں رام کیشوال کے سر پر چوٹ آئی تھی اور انہیں ٹانکے بھی لگے تھے۔
برطانوی میڈیا ادارے سکائی نیوز کے مطابق 17 ستمبر کے اس واقعے کے بعد رام کیشوال اور ماجد فری مین کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں انہیں ایک کیفے میں بیٹھا دیکھا جاسکتا ہے۔
During the #LeicesterViolence, Ram was attacked after falsely being accused of trying to run Muslims over. Me and others intervened to stop the attack. Footage later emerged showing how I stepped in. I'm just glad he wasn't seriously injured. (@SkyNews)https://t.co/O6XDMgMXy2 pic.twitter.com/nQshj4y7Jx
— Majid Freeman (@Majstar7) September 27, 2022