بالی وُڈ کے مسٹر پرفیکٹ عامر خان پر ایک مرتبہ پھر ہندو مذہب کی ’بے حرمتی‘ کا الزام لگایا جا رہا ہے۔
انڈیا کے ایک نجی بینک کی مشہوری کے دوران عامر خان اور کیارا ایڈوانی کو شادی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اس اشتہار میں ہندو مذہب کے روایتی طریقے کے برعکس دلہن کے بجائے عامر خان گھر میں پہلے داخل ہوتے ہیں جبکہ دلہن کو رخصتی کے وقت روتا ہوا بھی نہیں دکھایا گیا ہے۔
اس اشتہار کا مقصد بینک کی جانب سے روایتی طریقے کار اور شرائط سے ہٹ کر منفرد اقسام کے قرضے دینے کی مشہوری کرنا ہے۔
عامر خان کے اس اشتہار کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان کے خلاف ہندو مذہب کے عقائد کی ’بے حرمتی‘ کا الزام لگایا جا رہا ہے۔
ہدایت کار ویویک اگنی ہوتری کہتے ہیں کہ ’مجھے یہ سمجھ نہیں آرہی کہ بینک کب سے سماجی اور مذہبی روایات کو تبدیل کرنے لگ گئے ہیں؟
’میرے خیال سے اے یو بینک کو کرپٹ بینکنگ سسٹم کے خلاف آواز اٹھانا چاہیے۔‘
I just fail to understand since when Banks have become responsible for changing social & religious traditions? I think @aubankindia should do activism by changing corrupt banking system.
Aisi bakwaas karte hain fir kehte hain Hindus are trolling. Idiots.pic.twitter.com/cJsNFgchiY— Vivek Ranjan Agnihotri (@vivekagnihotri) October 10, 2022
پون پُتر ہنومان نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ ’میں نے اے یو بینک سے اپنی رقم نکلوا لی ہے۔‘
I have pulled out all my money from AU Bank #BoycottAUBankIndia #BoycottAUBank
— Pavanaputra Hanuman (@PavanaputraH) October 10, 2022
دوسری جانب عامر خان کے ایک اشتہار کے بعد ان کی حمایت میں بھی ٹویٹس کی جارہی ہیں۔
ادوے سنگھ نے کہا ہے کہ ’لوگ کسی بھی چیز کا بُرا منا جاتے ہیں، عامر خان کی داد دینا پڑے گی کی انہوں نے یہ ایڈ کیا ہے، اگر کوئی گھر جمائی بنتا ہے یا لڑکی اپنا گھر چھوڑ کر نہیں جاتی تو اس پر تحفظات نہیں ہونے چاہییں۔‘
Log kahi se bhi offend ho jate h schiRespect to Aamir Khan for doing this ad. It shouldn't be objectionable if some1 becomes ghar jamai & ldki ka ghar shod ke jana shouldn't be that obvious. Message is abt ldki hi ghar se bidaa ho vo zaroori nahi & What's wrong in that? tbc... pic.twitter.com/EDZ6y1Bq75
— Advay Singh (@AdvaySingh32) October 9, 2022
سونیا مینوچا نے لکھا کہ ’کچھ بھی؟ ہر بات کو مذہب سے جوڑ دینا بس۔‘
عامر خان پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کا یہ کوئی پہلا الزام نہیں ہے۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے عامر خان پر 2014 میں فلم ’پی کے‘ کے بعد ہندو مذہب کی ’بے حرمتی کرنے اور اس کا مذاق اڑانے‘ کا الزام لگایا گیا تھا۔
Kuch bhi. Har baat mein religion connect karna hai bas.
— Sonia Minocha/সোনিয়া/ಸೋನಿಯಾ/சோனியா/सोनिया (@SoniaMinochka) October 9, 2022