Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سمیت ایشیائی ممالک سونے کے بڑے خریدار

ترکی نے  62 ٹن اور سعودی عرب نے  20 ٹن سونا حاصل  کیا۔ (فوٹو: العربیہ نیٹ)
ورلڈ گولڈ مارکیٹ میں ان دنوں سونے کے نرخ کم ہو رہے ہیں تاہم مشرقی ممالک کی جانب سے سونے کی طلب بڑھ رہی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق ایسے وقت میں جبکہ سرمایہ کاری کے حوالے سے سونے کی کشش کم ہو رہی ہے، نیویارک جیسے مالیاتی مراکز سے سونا بڑی مقدار میں نکالا جا رہا ہے۔ مشرقی دنیا کا معاملہ اس کے برعکس ہے جہاں شنگھائی یا استنبول میں سونے کی طلب بڑھ رہی ہے۔ 
بلومبرگ نے اعداد وشمار کے حوالے سے بتایا کہ اپریل 2022 کے بعد سے مشرق وسطٰی میں ترکی اور سعودی عرب 2 ایسے ملک ہیں جنہوں نے سونا بڑی مقدار میں خریدا ہے۔ ترکی نے 62 ٹن اور سعودی عرب نے 20 ٹن سونا حاصل کیا ہے۔ 
گولڈ مارکیٹ میں سونے کا لین دین کئی عشروں سے اس انداز سے چل رہا ہے کہ جب سرمایہ کار سونے کی خریداری سے پیچھے ہٹتے ہیں تو اس کے نرخ کم ہوجاتے ہیں۔ ایسے میں ایشیائی ممالک کے ہاں سونے کی خریداری بڑھ جاتی ہے۔ جس سے مشکل حالات میں سونے کی قیمت کی پوزیشن بہتر بننے میں مدد ملتی ہے۔ دوسری جانب جب سونا مہنگا ہوتا ہے تو اس کا بڑا حصہ نیویارک، لندن اور زیورخ  میں قائم بینکوں کے خزانوں میں پہنچ جاتا ہے۔ 
مارچ میں سونے کی قیمت عروج پر پہنچ گئی تھی، مگر اس کے نرخ  18 فیصد تک کم ہوئے کیونکہ  فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں بڑے پیمانے پر اضافہ کیا گیا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے  بڑے پیمانے پر لیکویڈیشن کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس وجہ سے یہ صورت حال پیدا ہوئی۔ 
اس تناظر میں نیویارک اور لندن کی تجوریوں سے 527 ٹن سے زیادہ سونا باہر آیا۔۔ یہ دونوں وہ مارکیٹس ہیں جو اپریل کے آخر سے مغربی دنیا کی دو سب سے بڑی منڈیوں کو سہارا دے رہی ہیں۔ اسی دوران سونے کے صارف کے حوالے سے چین جیسے ایشین ممالک کے لیے سونے کے سودے شروع ہو گئے۔ چین نے اگست میں سونے کی درآمدات کے حوالے سے گزشتہ 4 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: