دہشت گردسیل مدینہ منورہ اور جدہ دھماکوں میں ملوث تھا، وزارت داخلہ
ریاض : وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل منصور الترکی نے کہا ہے کہ 3 ماہ قبل جدہ کے 2 علاقوں حرازات اور النسیم میں دہشتگردوں کے خلا ف کی جانے والی کارروائی کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔ گرفتار دہشتگردو ں کا تعلق جس نیٹ ورک سے ہے۔ وہ دھماکہ خیز مواد اور خودکش جیکٹس بنانے میں ماہر ہیں ۔ سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اتوار کو وزارت داخلہ کے ترجمان جنرل منصور الترکی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث گرفتار افراد کی تعداد 46 ہے جن میں سے 32 سعودی جبکہ 14 غیر ملکی ہیں جن میں یمنی ، افغانی ، مصری ، پاکستانی ، اردنی اور سوڈانی باشندے شامل ہیں ۔ گرفتار شدگان سے مزید تحقیقات جاری ہیں ۔ ترجمان وزار ت داخلہ نے مزید کہا کہ جدہ کے علاقے النسیم سے گرفتار ہونے والے حسام صالح سمران الجہنی جبکہ حرازات کے علاقے میں دہشتگردوں نے دھماکہ خیز مواد تیار کرنے کا کارخانہ قائم کیا ہوا تھا جہاں وہ خودکش جیکٹس اور دھماکہ خیز اشیاءتیار کیا کرتے تھے ۔ الحرازات میں جب سیکیورٹی اہلکاروں نے چھاپہ مارا تو وہاں موجود دہشتگرد خالد غازی حسین السروانی اور نادی مرزوق خلف المضیانی نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا ۔ جنرل منصور الترکی نے مزید کہا کہ تحقیقاتی اداروں نے دہشتگردوں کے خلاف تحقیقات کا دائر وسیع کردیا تاکہ نیٹ ورک سے منسلک مزید افراد کا سراغ لگایا جاسکے ۔ مزید تحقیقات کے حوالے سے ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشتگردو ں سے جوباتیں معلوم ہوئیں انکے مطابق گروہ کا تعلق اس دہشتگرد نائر مسلم حماد النجیدی سے ہے جس نے گزشتہ برس ماہ رمضان المبارک کی 29 ویں شب مسجد نبوی الشریف میں سیکیورٹی اہلکاروں سے بچنے کےلئے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جس میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ5 زخمی ہوئے تھے ۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے اپنی جانوں پر کھیل کر دہشتگرد کے مکروہ منصوبے کو ناکام بنایا تھا۔ مذکورہ گروہ کے ارکان نے گزشتہ برس 28 رمضان المبارک کو جد ہ کے سلمان فقیہ اسپتال کی پارکنگ میں خودکش دھماکہ کرنے والے پاکستانی عبداللہ گلزار خان کو بھی خودکش جیکٹ فراہم کی تھی جس نے اس وقت خود کو اسپتال کی پارکنگ میں دھماکہ سے اڑا لیا تھا جب سیکیورٹی اہلکاروں کو اس پر شک ہواتھا ۔