امارات کا گولڈن اقامہ، ڈاکٹرز اور ٹیچر کی 30 ہزار درہم تنخواہ لازمی
اماراتی حکومت نے ماہرین کے لیے گولڈن اقامہ کی چھ شرائط مقرر کی ہیں( فوٹو امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات نے ڈاکٹرز، فارماسسٹس، ٹیچرز اور وکلا جیسے ماہرین کو گولڈن اقامہ جاری کرنے کے لیے ماہانہ تنخواہ 30 ہزار درہم ضروری ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق امارات نے اقامہ اور ویزوں کا نیا نظام متعارف کرایا ہے۔ ماہرین کے لیے گولڈن اقامہ کی چھ شرائط مقرر کی گئی ہیں۔
اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ ’ماہرین کے لیے گولڈن اقامے کی ایک شرط امیدوار کی ماہانہ کم از کم تنخواہ 30 ہزار درہم یا اس کے مساوی ہونا ضروری ہے۔‘
دوسری شرط یہ ہے کہ ملازمت کے موثر معاہدے کے تحت امیدوار کو ورک پرمٹ ملا ہوا ہو۔
امید وار کی کم از کم تعلیم بی اے یا اس کے مساوی ہونی چاہیے۔
ایسے پیشوں کے لیے جن میں پرمٹ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہو، امیدوار کے پاس اس کا پرمٹ ہونا ضروری ہے۔ ان میں ڈاکٹر، فارماسسٹ اور ٹیچر شامل ہیں۔
گولڈن اقامے کےلیے امیدوار کے پاس مکمل ہیلتھ انشورنس ہو جبکہ اس کی فیملی کا بھی میڈیکل انشورنس ہونا چاہیے۔
چھٹی شرط یہ ہے کہ امیدوار وزارت افرادی قوت و اماراتائیزیشن کے یہاں مقرر پروفیشنل درجہ بندی کے لحاظ سے معیار پر پورا اترتا ہو۔
اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ ماہرین کے زمرے میں اعلی تعلیم، سکول کی تعلیم، پیشہ ورانہ تعلیم کے ماہرین شامل ہوں گے۔ اسی طرح جدید نصاب تعلیم و تدریس کے ماہرین، معذوروں کے ماہرین، بزنس مینجمنٹ کے ماہر، مالیاتی تجزیہ کار، آن لائن کاروبار، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، قانون، سماج و ثقافت کے ماہرین وغیرہ بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ گولڈن اقامے کے لیے اہل ماہرین کی فہرست میں ٹیچرز کو شامل کرنے کا فیصلہ وزارت تعلیم و تربیت اور ملک کے دیگر اداروں کی سفارش پر کیا گیا ہے۔