پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
فیصلہ سامنے آنے کے بعد شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’مائنس ون فیصلہ نامنظور ہے۔‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ عمران خان کو نااہل قرار دیا گیا ہے کیا اب آپ چیئرمین ہوں گے؟
مزید پڑھیں
-
توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آج، الیکشن کمیشن کی سکیورٹی سختNode ID: 710716
-
توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان نااہل، نشست خالی قرار دے دی گئیNode ID: 710916
اس کا جواب انہوں نے نفی میں دیتے ہوئے کہا ’عمران خان ہی پارٹی کے چیئرمین رہیں گے۔ پارٹی عمران خان کی ہے، انہی کی رہے گی، وہی سربراہ ہیں۔‘
’فیصلہ چند گھنٹے بھی اپیل میں برقرار نہیں رہے گا‘
اسد عمر نے ردعمل میں کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔
جمعے کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ جو لوگ عمران خان کو نااہل کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں اور ان کا جو بھی ساتھ دے رہے ہیں ان کو میں پیغام دینا چاہتا ہوں ’مائنس عمران خان والا منصوبہ نہیں چلے گا۔‘
اسد عمر نے بتایا کہ پی ٹی آئی کو اس فیصلے کا پہلے سے ہی اندازہ تھا اور اس کے خلاف انہوں نے پٹیشن تیار کر کے رکھی ہوئی ہے جو فیصلے کی کاپی ملنے کے فوری بعد ہائیکورٹ میں جمع کروا دی جائے گی۔ اسد عمر کا کہنا تھا یہ فیصلہ ہائیکورٹ میں چند گھنٹے بھی کھڑا نہیں ہو گا اور وہ اس کو اڑا دے گی۔
الیکشن کمیشن کو فیصلے کا اختیار نہیں
اس موقع پرشاہ محمود قریشی نے کہا بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اندیشہ تھا کہ اسی قسم کا فیصلہ آئے گا، اس فیصلے کا الیکشن کمیشن کو اختیار نہیں ہے۔ 17 جولائی اور 16 اکتوبر کو عمران خان نے ان کی ۔سیاست کو ملیا میٹ کر دیا ہے اس لیے ان کو قانون کے ذریعے سیاسی طور پر ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عوام عمران خٓن کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
اسی طرح فواد چوہدری نے ردعمل میں کہا کہ الیکشن کمیشن سے بھلے کی امید نہیں تھی۔
’یہ فیصلہ عمران خان نہیں بلکہ پاکستان، اداروں اور آئین پر حملہ ہے۔‘