Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ارشد شریف کی ہلاکت: تفتیش کا آغاز فیصل واوڈا سے ہونا چاہیے، رانا ثنا اللہ

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ’اب تفتیش کے لیے عمران خان، فیصل واوڈا اور مراد سعید ہی سامنے ہیں‘ (فائل فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ ’صحافی ارشد شریف کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے تفتیش کا آغاز فیصل واوڈا سے ہونا چاہیے۔‘
بدھ کو نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کی نیوز کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کو سنجیدہ لینا چاہیے۔ اب تفتیش کے لیے عمران خان، فیصل واوڈا اور مراد سعید ہی سامنے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس قتل کے سارے تانے بانے عمران خان سے ملتے ہیں۔ فیصل واوڈا کہہ رہے ہیں کہ وہ ارشد شریف سے مسلسل رابطے میں تھے ان کی بات کو کیسے جھٹلائیں۔‘
رانا ثنااللہ کے مطابق ’فیصل واوڈا نے اس فیملی کو بے نقاب کر دیا جس کے کاروبار دبئی اور کینیا میں ہیں۔ ’ہماری ٹیم فارم ہاؤس بھی جائے گی اور پتا کرے گی کہ وہ کس کا ہے۔‘
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ارشد شریف کا کوئی مسئلہ نہیں تھا تو اسے باہر جانے پر مجبور کیوں کیا؟ ’جیسے ہی ارشد شریف کی میت آئی لانگ مارچ کا اعلان کر دیا گیا۔‘
وفاقی وزیر داخلہ نے خبردار کیا کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق دہشت گرد لانگ مارچ کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ’اگر ریڈزون آنے کی کوشش کی تو نقصان کی ذمہ داری ان کی ہوگی۔‘
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ ’ارشد شریف کا قتل ہوا ہے جس کی سازش پاکستان میں ہوئی ہے۔ یہ حادثہ نہیں ہے۔‘
بدھ کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ارشد شریف اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں تھا اور پاکستان واپس آنا چاہتا تھا۔ اسٹیبلشمنٹ کا ارشد شریف کو قتل کروانے میں کوئی کردار نہیں ہے۔‘

شیئر: