صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر زوردیا ہے کہ وہ ملک کی ترقی و خوشحالی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے اپنے علم و دانش، تجربات اور مہارتوں کو بروئے کار لائیں اور جدید سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنے ہم وطنوں کی رہنمائی کریں۔
بدھ کو اسلام آباد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی قابل قدر خدمات کے اعتراف میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کو تعلیم یافتہ، تربیت یافتہ اوراعلیٰ پیداواری انسانی وسائل کی ضرورت ہے جو کہ ملک کی ترقی و خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے بنیادی عنصر ہے۔
انہوں نے ان تمام متعلقہ فریقوں، حکومت اور نجی شعبہ پر زور دیا کہ وہ پیداواری انسانی وسائل سے استفادہ کے لیے اور سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے ٹھوس اور جامع اقدامات کریں۔ ماضی میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی کے باعث ملک کے جسمانی وسائل بروئے کار نہیں لائے جا سکے جس سے ملک کی ترقی وخوشحالی پر منفی اثر پڑا۔
مزید پڑھیں
-
ماضی میں ڈی پورٹ ہونے والوں پر نئے قانون کا اطلاق ہوگا؟Node ID: 714186
-
پی آئی اے کا ریاض سے ملتان اور کراچی کے لیے پروازوں کا آغازNode ID: 714291
انہوں نے کہا کہ وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ووٹ کے حق کے حصول کے لیے کوششیں کر رہے ہیں جو کہ ٹیکنالوجی اور ای ووٹنگ سے باآسانی ممکن ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی اکثریت ان ممالک کے قوانین کے باعث پوسٹل بیلٹ حاصل نہیں کرسکتی، اور نہ ہی ان کے لیے اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے پاکستان آنا ممکن ہے۔ اس لیے قابل اعتماد تصدیق شدہ اور ٹیکنالوجی پر مبنی الیکٹرانک ووٹنگ کا نظام بہترین ممکنہ حل ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا ٹیکنالوجی کی مدد سے تیزی سے ترقی کر رہی ہے تاہم بدقسمتی سے ہمارا ملک ٹیکنالوجی میں بہت پیچھے رہ گیا ہے۔
صدر نے متعلقہ اداروں پر زوردیا کہ وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی سلوشنز پر عمل کریں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں اپنے بچوں کو قابل قبول سماجی و ثقافتی ماحول کی فراہمی کے لیے ملک میں واپس آ کر بسنے کا رجحان بڑھ رہا ہے جو کہ خوش آئند ہے۔
’ہمیں ان کی اعلیٰ معیاری تعلیم، علم اور مہارتوں کو اپنی مصنوعات اور خدمات کے معیار میں بہتری کے لیے بروئے کار لانا چاہیے۔‘
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اہلیت، تعلیم اور اعلیٰ معیاری انسانی وسائل کو ملازمتوں کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جو کہ ملک کی معیشت کے تمام شعبوں میں ترقی کے لیے ضروری ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/November/36496/2022/1.jpg)