Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تعمیراتی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے ’ماڈرن اربن ہیریٹیج‘ انیشیٹو

یہ انیشیٹیو سعودی ہیریٹیج کمیشن کے وژن کا حصہ ہے (فوٹو: ٹوئٹر سعودی پیریٹج کمیشن)
سعودی ہیریٹیج کمیشن نے جدید تعمیراتی ورثے کے اہم مقامات کو محفوظ رکھنے کے لیے ’ماڈرن اربن ہیریٹیج‘ انیشیٹیو  کا اعلان کیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اس میں سب سے اہم مخصوص تعمیرشدہ ثقافتی ماڈلز شامل ہیں جو کلیدی عناصر کی نمائندگی کرتے ہیں جنہوں نے ماضی میں مملکت میں فن تعمیر اور شہریت کی یادداشت اور تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ انیشیٹیو سعودی ہیریٹیج کمیشن کے وژن کا حصہ ہے، ثقافتی ورثے کے اجزا کی جدت اور پائیدار ترقی کے تحفظ، انتظام اور ان کو فعال کرنے کے مشن پر مبنی ہے۔
سعودی ہیریٹیج کمیشن اس انیشیٹیو کو تین پروگراموں کے مطابق فعال کرے گا جس میں جدید شہری ورثہ کی تلاش اور ریکارڈنگ پروگرام، جدید شہری ورثہ دستاویزی پروگرام اور جدید شہری ثقافتی ورثہ کے تحفظ اور بحالی کا پروگرام شامل ہیں۔
ان کو چھ مراحل میں لاگو کیا جائے گا جو گورنریٹ کے لائف سائیکل کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان میں ایکسپلوریشن، آرکیٹیکچرل اور اربن دستاویزات، رجسٹریشن اور کوڈنگ، بحالی، ترقی اور سرمایہ کاری، انتظام اور آپریشن شامل ہوں گے۔
اس انیشیٹیو نے جدید شہری ورثے کے لینڈ مارک، عمارتوں کے انتخاب اور رجسٹریشن کے لیے آٹھ اہم معیارات کی نشاندہی کی ہے جن میں جمالیاتی، تاریخی اور ثقافتی قدر، سائنسی اور تکنیکی قدر، نمایاں لینڈ مارک، نایاب، مقامی سیاق و سباق، سائٹ کی حیثیت اور صداقت شامل ہیں تاکہ ان معیارات کے تمام یا کچھ حصے کو حاصل کرنے کے بعد انہیں قومی شہری ورثہ کے رجسٹر میں شامل کیا جائے۔
جدید شہری ورثے کے اجزا، عناصر اور عمارتوں کو محفوظ رکھنے کے لیے سعودی ہیریٹیج کمیشن کی کوششوں میں یہ انیشیٹیو انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس کا دائرہ کار مملکت کے ترقی کے سفر کے ایک بڑے تعمیراتی دور کا احاطہ کرتا ہے جس کا سعودی معاشرے نے گزشتہ چھ دہائیوں میں تجربہ کیا ہے۔
یہ انیشیٹیو ان عمارتوں کی یاد کو بحال کرنے کی کوشش کرتا ہے جو اس دور کی شکل رکھتی ہیں، چاہے وہ اب بھی موجود ہوں، یا گم ہو چکی ہوں یا اس سے قبل نظر انداز  کی جا چکی ہوں۔

شیئر: