وزیراعظم شہبازشریف نے ’جوائےلینڈ‘ فلم کی پاکستان میں نمائش پر پابندی کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
وزیراعظم پاکستان کے سٹریٹیجک ریفارم یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے ٹوئیٹ کی کہ ’وزیراعظم شہبازشریف نے فلم جوائےلینڈ کی نمائش پر پابندی کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی شکایات کے ساتھ ساتھ اس فلم کی پاکستان میں نمائش کے میرٹس کا بھی جائزہ لے گی۔‘
مزید پڑھیں
-
فلم ’دی کیرالہ سٹوری‘ ریلیز سے پہلے ہی تنازع کا شکار کیوں؟Node ID: 716136
-
سعودی عرب میں فلم سازی کی صنعت روشن مستقبل کی جانب گامزنNode ID: 716801
-
فلموں کے لیے اپنا معاوضہ 40 فیصد تک کم کرنا چاہتا ہوں: اکشے کمارNode ID: 717446
پاکستانی حکومت کی جانب سے فلم ’جوائے لینڈ‘ پر پابندی کے اقدام کے بعد سوشل میڈیا پر کئی مشہور شخصیات کی جانب سے حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے اور ان سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔
فلم پر پابندی لگانے کا نوٹیفیکیشن پاکستان کی وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے 11 نومبر کو جاری کیا گیا تھا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ فلم سے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں کیونکہ اس میں قابل اعتراض مواد شامل ہے۔
’جوائے لینڈ‘ کو پاکستان میں 18 نومبر کو ریلیز ہونا تھا لیکن پابندی کے بعد اس کی ریلیز روک دی گئی ہے۔ یہ فلم کینز فیسٹول 2022 میں دکھائی جا چکی ہے جہاں اسے جیوری پرائز بھی دیا گیا تھا اور آسکر کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا۔
فلم پر پابندی کے بعد حکومت کو سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اداکارہ اور لکھاری میرا سیٹھی نے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جوائے لینڈ پر پابندی کا کوئی جواز نہیں بنتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ خود کو جمہوریت پسند کہیں اور فلموں اور آرٹ پر پابندی لگاتے پھریں۔‘
Hi @Marriyum_A. The ban on #Joyland makes no sense.
(1) You can’t claim to be a democrat but go around banning movies and art!
(2) We go on about “showing Pakistan’s positive side”—this movie does exactly that, by putting Pakistani cinema on the world map. #ReleaseJoyland
— Mira Sethi (@sethimirajee) November 13, 2022
محقق ندا کرمانی نے بھی پاکستان میں ’فیصلہ سازوں‘ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’بس ابھی پتہ چلا کہ جوائے لینڈ پاکستان میں ریلیز نہیں ہو رہی، ایک ایسی فلم جسے بین الاقوامی ناظرین کی جانب سے سراہا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارے فیصلہ سازوں کی جانب سے پاکستانی ناظرین سے بچوں سا سلوک کیا جا رہا ہے اور اخلاقیات کے نام پر آرٹ اور کلچر سے محروم کیا جا رہا ہے۔‘
Just found out that Joyland isn’t being released in Pakistan—a film that has been winning high praise from international audiences. Our decision makers are still treating Pakistani audiences like children, depriving us of art & culture under the guise of morality. #ReleaseJoyland pic.twitter.com/XYul2M2qth
— Nida Kirmani (@NidaKirmani) November 13, 2022
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما فرحت اللہ بابر نے حکومتی پابندی کو غلط اور اسے ’اخلاقی پولیس‘ کو خوش کرنے جیسا اقدام قرار دیا ہے۔
Decision to withdraw certification of film #Joyland just days before its scheduled release is wrong. It is bending over backwards to appease the self styled moral brigade. It violates right of freedom of expression of producers & the right of people to choose. Reverse it please
— Farhatullah Babar (@FarhatullahB) November 13, 2022
اداکارہ نادیہ جمیل نے اپنی ایک ٹویٹ میں پوچھا کہ ’وہ چہرے کون ہیں جو جوائے لینڈ پر لگنے والی پابندی کے پیچھے ہیں؟ انہیں ڈر کیا ہے؟‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’کب تک ان منافقین کی جانب سے پاکستان کا گلا کھونٹا جاتا رہے گا جو مغربی دنیا کے تمام فوائد حاصل کرتے ہیں لیکن دوسروں پر زمانۂ جاہلیت کے نظریات مسلط کرتے ہیں۔‘
Who are the real faces behind the ban verdict of #Joyland? What is the fear? How does one overcome it? How long will Pakistan be suffocated by hypocrites who enjoy all the benefits of the Western first world themselves but impose the ideology of the dark ages upon others? Buss na
— Nadia Jamil (@NJLahori) November 14, 2022
حکومتی رکن سلمان صوفی نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں اپنی دوست مریم اورنگزیب سے درخواست کروں گا کہ اگر ہو سکے تو اس پابندی پر نظر ثانی کریں اور جوائے لینڈ کی ٹیم سے مل لیں۔‘
I personally do not believe in banning films that highlight issues faced by marginalized segments of our society. People should be trusted to watch & make their own mind.
I will request my friend @Marriyum_A to see if it’s possible to review the ban & meet the team #Joyland
— Salman Sufi (Get New Covid Booster Today) (@SalmanSufi7) November 12, 2022