سعودی ولی عہد نے ریاض میں کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ماسٹر پلان کا اجرا کردیا
ریاض کا کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ دنیا بھر کے لیے گیٹ بنے گا( فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پیر کو ریاض میں کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ماسٹر پلان جاری کیا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے جو اقتصادی و ترقیاتی کونسل اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی مجلس انتظامیہ کے بھی سربراہ ہیں کہا کہ ’کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر سے ریاض دنیا بھر کے لیے گیٹ بنے گا۔ ٹرانسپورٹ، تجارت و سیاحت کا انٹرنیشنل فرنٹ ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ’ ریاض کا نیا ایئر پورٹ مشرق اور مغرب کو جوڑنے والے پل کا کردارادا کرے گا۔ انٹرنیشنل لاجسٹک سینٹر کی حیثیت سے سعودی عرب کی حیثیت مستحکم ہوگی‘۔
’نیا ایئرپورٹ ریاض کو دنیا کے دس بڑے طاقتور اقتصادی شہروں کی فہرست میں شامل کرنے کے حوالے سے سعودی منصوبوں کو آگے بڑھائے گا۔ دارالحکومت ریاض کی بڑھتی ہوئی آبادی کی ضرورتوں کو پورا کرے گا۔ دارالحکومت کی آبادی 2030 تک 12 سے 20 ملین تک پہنچ جائے گی۔‘
کنگ سلمان ایئرپورٹ دنیا کے بڑے ایئرپورٹ میں سے ایک ہوگا۔ یہ تقریبا 57 مربع کلو میٹر کے رقبے پر قائم ہوگا۔ اس میں کنگ خالد ایئرپورٹ کے موجودہ ٹرمینلز شامل ہوں گے۔ ایئرپورٹ کے چھ رن وے ہوں گے۔ امدادی اداروں کے لیے مزید بارہ کلو میٹر کا رقبہ شامل کیا جائے گا۔ رہائشی پروجیکٹ، تفریحاتی اور کاروباری مراکز کےعلاوہ متعدد لاجسٹک ادارے بھی قائم کیے جائیں گے۔
کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ 2030 تک سالانہ 120 ملین افراد کو سفر کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کرے گا۔ 2050 تک یہاں سے سالانہ 185 ملین افراد سفر کرسکیں گے جبکہ ساڑھے تین ملین ٹن تک کا سامان کارگو کیا جاسکے گا۔
نئےایئرپورٹ کے ماتحت تجارتی، تفریحاتی اور رہائشی مراکز منفرد انداز سے قائم کیے جائیں گے۔ یہ سعودی ثقافت کے نمائندہ ڈیزائن کے حامل ہوں گے۔ مسافر ناقابل فراموش سیاحتی تجربہ لے کر جائیں گے۔
کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی ترجیحات میں یہ بات شامل ہوگی کہ وہ ماحول دوست منصوبوں کے لیے پلاٹینیم سرٹیفکیٹ ایل ای ای ڈی حاصل کرے۔ اسے تجدد پذیر توانائی کے وسائل سے لیس کیا جائے گا۔
کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بالواسطہ اور بلاواسطہ ایک لاکھ 3 ہزار ملازمتیں نکلیں گی۔
ایئرپورٹ کے ماسٹر پلان کا اعلان پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی اس حکمت عملی کے عین مطابق ہے جس کے تحت نئے سیکٹر کے نئے امکاانات پر زور دیا جارہا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کو ملکی وسائل کے ذریعے جدید خطوط پر استوار کرنے والے منصوبے نافذ کیے جارہے ہیں۔
توقع ہے کہ نئے ایئرپورٹ کی تعمیر سے تیل کے ماسوا ذرائع سے مملکت کی مجموعی قومی پیداوار میں سالانہ 27 ارب ریال کا اضافہ ہوگا۔