Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یہ قورمے کی تذلیل ہے، خدا کے لیے یہ ڈیلیٹ کر دیں‘

عروہ نے اپنے بنائے ہوئے قورمے کی تصویر شیئر کی اور بتایا کہ چکن قورمہ یہ ہوتا ہے (فوٹو: عروہ ٹوئٹر)
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اتوار کے روز قورمے کا ذکر کافی دیکھنے کو مل رہا ہے۔
ٹوئٹر پر ٹیسٹی یو نامی ایک ہینڈل نے قورمے کی ڈِش پکانے کی ترکیب شیئر کی اور جب قورمہ پک کر تیار ہوا تو وہ کسی بھی طرح سے پاکستان اور انڈیا میں بننے والا روایتی قورمہ نہیں لگا۔
ٹیسٹی یوکے کے اس ٹویٹ کے بعد دیسی صارفین کی جانب سے طنز و مزاح سے بھرپور تنقیدی تبصرے دیکھنے میں آرہے ہیں۔
زِین کہتے ہیں کہ ’کیا کوئی قورمے کے نام ہونے والی اس سفاک گستاخی پر ایکشن بھی لے رہا ہے؟‘
عائشہ نے مِیم شیئر کی اور کہا کہ ’خدا مجھے معاف کرے لیکن مجھے اسے دیکھ کر ہی نفرت ہورہی ہے۔‘
بَدر خالد نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’اس میں تھوڑے انناس بھی شامل کرلیں۔‘
احسان نے تنقیدی جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’اگر یہ قورمہ ہے تو یہ انگریزی ناشتہ ہے۔‘
شہزاد کہتے ہیں کہ ’پیارے ٹیسٹی یوکے اس ڈِش کو جو کہنا ہے کہیں لیکن قورمہ مصالحہ شامل کرنے پر یہ قورمہ نہیں بن جاتا۔‘
عمران شاہین لکھتے ہیں کہ ’خدا کے لیے یہ ڈیلیٹ کردیں، یہ قورمے کی تذلیل ہے۔‘
راجہ ساؤرس نے ٹویٹ کیا کہ ’امید کرتا ہوں کہ اس کی ویڈیو بنانے کے بعد کسی نے اسے کھایا نہیں ہوگا۔‘
عروہ نے اپنے بنائے ہوئے قورمے کی تصویر شیئر کی اور بتایا کہ چکن قورمہ یہ ہوتا ہے۔

شیئر: