Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کابل میں چینی ہوٹل پر حملہ، تین حملہ آور مارے گئے

ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے (فوٹو: اے پی)
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک ہوٹل پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا جہاں چینی شہری بڑی تعداد میں موجود ہوتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق افغان فورسز کی جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے ہیں۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس حملے میں دو غیرملکی بھی زخمی ہوئے ہیں جنہوں نے جان بچانے کے لیے ہوٹل کی کھڑکی سے چھلانگ لگائی۔
طالبان سکیورٹی کی صورتحال کو بہتر کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن افغانستان میں کئی حملے اور بم دھماکے ہوئے ہیں جن کی ذمہ داری داعش نے قبول کی۔
ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔ کابل پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ’شرپسند عناصر‘ نے کیا ہے۔
اے ایف پی کے نمائندے نے کئی دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنیں۔ سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں لوگوں کو ہوٹل کی نچلی منزلوں کی کھڑکیوں سے نکلتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ہوٹل کا نام چینی اور انگریزی زبان میں لکھا ہوا ہے۔
یہ ہوٹل چینی کاروباری افراد کا پسندیدہ ہے جو طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد بڑی تعداد میں افغانستان کا رخ کر رہے ہیں۔
چین نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے، لیکن اس شمار ان چند ممالک میں ہوتا ہے جن کے افغانستان کے ساتھ اچھے سفارتی تعلقات ہیں۔

شیئر: