العربیہ کے مطابق مخطوطے کا عنوان ’تلخیص عمدۃ الصفوۃ فی حل القہوۃ‘ ہے۔ یہ مخطوطہ شیخ علامہ مدین بن عبد الرحمٰن القوصونی نے تحریر کیا ہے جن کا دور 1562 تا 1634 عیسوی ہے۔
کتاب کا نام ’عمدۃ الصفوۃ فی حل القہوۃ‘ ہے جو اصل میں شیخ علامہ احمد شہاب الدین بن عبد الغفار نزیل طیبہ مالکی کے افادات پر مشتمل ہے۔
کتاب کو کئی ابواب پر ترتیب دیا گیا ہے۔ اس کا پہلا باب ’قہوہ کے معنیٰ میں‘ ہے۔ اس باب میں قہوہ پینے سے متعلق حلال اور حرام کے گرد گھومتے سوالات پر بحث کی گئی ہے۔
مخطوطے میں کتاب کا خلاصہ بیان کیا گیا اور واضح کیا گیا کہ مصنف نے قہوہ پینے کی اجازت دی ہے۔ قہوہ ان طیب اشیاء میں سے ہے جن کو اللہ نے اپنے بندوں کیلئے حلال کیا ہے۔
’تلخیص عمدۃ الصفوۃ فی حل القہوۃ‘ کے مصنف شیخ مدین القوصونی نے اپنا مخطوطہ ان الفاظ سے شروع کیا ہے کہ میں نے اسے 8 جمادی الاخریٰ بروز اتوار کو لکھنا شروع کیا
’مخطوطہ کی رونمائی 2022 کو سعودی قہوہ کے سال کے طور پر منانے کے تناظر میں کی گئی ہے‘ ( فوٹو: العربیہ
آغاز میں قہوہ کی تعریف کے بعد کتاب کے آخر میں بھی قہوہ کی تعریف میں نظم پیش کی گئی ہے۔
اس نظم کا مفہوم کچھ یوں بنتا ہے کہ ’میں ایک بھورا محبوب ہوں۔ میں کپوں میں رہتا ہوں، میری خوشبو عود ہندی ہے، میرا ذکر چین میں بھی مشہور ہے‘۔
نظم کے بعد مصنف نے کہا اس قدر بات کرنا اس کیلئے کافی ہے جو ہم خلاصہ کے طور پر کہنا چاہتے تھے۔
کنگ عبدالعزیز پبلک لائبریری کی طرف سے مخطوطہ کی رونمائی 2022 کو سعودی قہوہ کے سال کے طور پر منانے کے تناظر میں کی گئی ہے۔
سال منانے کا یہ پروگرام وزارت ثقافت نے شروع کیا ہے۔ یہ سرگرمیاں سعودی وژن 2030 کے تناظر میں سعودی شناخت، ورثے، رسوم و رواج اور اقدار کے فروغ کا ایک حصہ ہیں۔