Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں پوسٹل اور پارسل سروسز کی لوکلائزیشن کا آغاز

پہلے مرحلے میں 14 خدمات کی 100 فیصد لوکلائزیشن کا ہدف ہے( فائل فوٹو سبق)
سعودی وزارت برائےافرادی قوت اور سماجی بہبود نے ایک بیان میں کہا ہے کہ’ مملکت بھر میں پوسٹل اور پارسل سروسز کی لوکلائزیشن کے فیصلے پرعملدرآمد شروع کردیا گیا ہے‘۔
عرب نیوز اور العربیہ کے مطابق وزارت نے سرکاری اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ اس شعبے میں سعودیوں کے تقرر کے حوالے سے دی گئی مہلت ختم ہوگئی ہے۔ پوسٹل اور پارسل خدمات سے متعلق تمام ملازمتوں کو مقامی بنانے کا پہلا مرحلہ ہے‘۔
پہلے مرحلے میں پوسٹل کے شعبے سے متعلق 14 خدمات کی 100 فیصد تک لوکلائزیشن ہوگی تاہم صفائی کارکن اور ڈاک کا سامان لوڈ کرنے والے اس سے مستثنی ہوں گے۔ 
 وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ اس شعبے میں  اسامیوں کی لوکلائزیشن کا نفاذ مرحلہ وار ہوگا۔ دوسرا مرحلہ  اکتوبر 2023 میں شروع ہوگا اس کے تحت ڈاک سروس کے دوسرے درجے کی اسامیوں کی 70 فیصد سعودائزیشن کی جائے گی۔
ڈاک سروس اور پارسل کی ترسیل کی اسامیوں کی سعودائزیشن کا فیصلہ پرائیویٹ سیکٹر کی پوسٹل کمپنیوں پر نافذ ہوگا۔  
 الیکٹرانک پلیٹ فارمز، ملکی و بین الاقوامی پارسل ٹرانسپورٹیشن، اندرون ملک پارسل کی نقل و حمل، ایکسپریس ڈاک سروس، ڈاک اور پارسل بیگ کی ترسیل، ڈاک کے سامان اور پارسل کی منتقلی، پوسٹل روم مینجمنٹ سروس، ڈاک اور پارسل کی پروسیسنگ، سٹوریج اورانہیں دوبارہ تقسیم کرنے، ڈاک کی لاجسٹک سروسز، پرائیویٹ ڈاک کمپنیوں کے کام، پرائیویٹ ڈاک سروسز وغیرہ سب شامل ہوں گی۔ 
سعودی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے منتقلی میں نجی شعبے کے اداروں کی مدد کے لیے ایک مراعاتی اور معاون پیکج فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
یہ پیکیج سعودی ہیومن ریسورسز ڈویلپمنٹ فنڈ ھدف کے ذریعے بھرتی اور سعودائزیشن سپورٹ پروگرام تک رسائی حاصل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
یہ روزگار اور بااختیار بنانے کی تربیت کے لیے مختلف شعبوں میں اداروں کو مدد فراہم کرتا ہے۔

احمد الراجحی کے مطابق پرائیویٹ سیکٹر میں سعودی ورکرز کی تعداد 2.12 ملین سے زیادہ ہے( فائل فوٹو عرب نیوز)

ھدف نے اکتوبر میں اعلان کیا تھا کہ اس نے رواں سال جنوری سے ستمبر تک نجی شعبے کے اداروں میں دو لاکھ 77 ہزار مرد اور خواتین شہریوں کو ملازمت فراہم کرنے میں مدد کی تھی۔
لوکلائزیشن پروگرام میں مملکت کی پوسٹل سروسز کو شامل کرنے کا اقدام جون میں انسانی وسائل اور سماجی ترقی کے احمد الراجحی کے ایک اعلان میں جاری کیا گیا تھا۔
احمد الراجحی نے اکتوبر میں لوکلائزیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ تھا کہ ان فیصلوں نے پرائیویٹ سیکٹر میں سعودی ورکرز کی تعداد 2.12 ملین سے زیادہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
الراجی نے مزید کہا تھا کہ اس سال نجی شعبے کے اداروں کی لیبر سسٹم اور اس کے ضوابط کی تعمیل کی شرح 98 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
یہ سعودی وژن 2030 کے ہدف کے مطابق ہے جس سے مملکت میں روزگار کے مواقع بڑھا کر بے روزگاری کی شرح کو کم کیا جا سکتا ہے۔
نیشنل لیبرآبزرویٹری کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق وژن 2030 کے مطابق ملازمتوں کے مزید مواقع پیدا کرنے کے لیے مملکت کی کوششیں ثمرآور ہو رہی ہیں۔ 2012-2021 کی مدت کے دوران 20 ممالک کے گروپ میں لیبر فورس کی شرح نمو میں ملک پہلے نمبر پر ہے۔
سعودی محکمہ شماریات اور اطلاعات کے مطابق مملکت میں بے روزگاری کی شرح 2022 کی دوسری سہ ماہی میں 5.80 فیصد تک کم ہو گئی جو 2022 کی پہلی سہ ماہی میں 6 فیصد تھی۔
وژن 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب نہ صرف نجی شعبے کی ملازمتوں میں شہریوں کی بھرتی کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے بلکہ ان کے مستقبل میں مناسب سرمایہ کاری کی بھی حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ہی ایک متحرک اور متنوع معیشت میں ان کے تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔

شیئر: