Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریم نواز کا پارٹی میں نیا بڑا عہدہ ’شہباز شریف کے دھڑے کو جھٹکا لگا ہے‘

شہباز شریف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں نے مریم نواز شریف کو پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر تعینات کیا ہے.‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان مسلم لیگ ن نے منگل کے روز مریم نواز شریف کو نہ صرف پارٹی میں سینیئر نائب صدر کے عہدے پر ترقی دے دی ہے بلکہ انہیں پارٹی کا چیف آرگنائزر بھی مقرر کر دیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی 30 سالہ سیاسی تاریخ میں یہ پہلی دفعہ ہوا ہے کہ کسی خاتون کو پارٹی کا چیف آرگنائزر بنایا گیا ہے۔ جبکہ سینیئر نائب صدر کے عہدے پر بھی وہ پارٹی کے اندر پہلی خاتون ہیں جو اس عہدے تک پہنچی ہیں۔
مریم نواز شریف کو پارٹی میں نیا اہم ترین عہدہ ملنے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تاثرات بھی دیکھنے میں آرہے ہیں۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں نے مریم نواز شریف کو پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر تعینات کیا ہے، ان میں امنگ ہے، عزم ہے اور پارٹی کے انتظامی امور کو چلانے کا تجربہ ہے، مجھے کوئی شک نہیں ہے کہ وہ پارٹی کے رتبے کو موثر طریقے سے بڑھائیں گی اور پارٹی قائد نواز شریف کا ویژن لائیں گی۔‘
پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مریم نواز شریف کے پارٹی کے نئے عہدے پر براجمان ہونے کا نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے انہیں مبارک باد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
اینکر پرسن سلیم صافی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’لگتا ہے مسلم لیگ (ن) نے بھی سیاست شروع کر دی، مریم نواز پارٹی کی سینئیر نائب صدر اور پارٹی کی تنظیم نو کے لیے چیف آرگنائزر مقرر۔‘
صحافی ثاقب وِرک نے نوٹیفیکیشن شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’صرف خاندان پر ہی محیط پارٹیوں کی ایک اور مثال۔‘
اسلام الدین ساجد نے ن لیگ کی سینیئر قیادت کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’مریم نواز پارٹی کی سینیئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مقرر، خواجہ آصف، احسن اقبال، سعد رفیق سمیت تمام سینیئر لیڈرز مریم بی بی کے ماتحت کام کر کے اب پارٹی کو آرگنائز کریں گے۔‘
  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر نے ن لیگ کی خاندانی سیاست کے بارے میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’سب کچھ فیملی میں ہے، مریم نواز چیف آرگنائزر بن گئی ہیں، شہباز شریف کے دھڑے کو جٹھکا لگا ہے۔‘
مجیب الرحمان نے اسی سلسلے میں شکوہ کیا کہ ’میاں صاحب! خاندان سے باہر بھی کچھ دیکھ لیا کریں اور آپ کی جماعت میں سینکڑوں محنتی لوگ موجود ہیں، آپ لوگ براہِ راست جماعت میں الیکشن کروائیں تاکہ آپ کے کارکنان اچھے اور سلجھے ہوئے عہدیداران کو ووٹ دے سکیں۔‘

 

شیئر: