سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق یہ مملکت کی جانب سے فراہم کی جانے والی ہنگامی خوراک کے حصے کے طور پر آتی ہے جو سیلاب سے متاثرہ اور انتہائی ضرورت مند خاندانوں کو شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے فراہم کی جاتی ہے۔
ریاض کے گورنر اور چیریٹیبل سوسائٹی فار آرفن کیئر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ فیصل بن بندر نے ایک سرٹیفیکیٹ حاصل کیا ہے جس میں چیرٹی آرگنائزیشن ’انسان‘ کو شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی جانب سے مملکت سے باہر کام اور انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے۔
اس بات کا اعلان شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے سپروائزر جنرل ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ اور’انسان‘ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے وائس چیئرمین ڈاکٹر عبدالرحمن السویلیم اور دیگر اہم عہدیداروں سے ملاقات میں کیا گیا۔
واضح رہے کہ 2022 میں چیرٹی آرگنائزیشن کو رضاکارانہ کام کے لیے قومی ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔
شہزادہ فیصل بن بندر نے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی سرگرمیوں اور کامیابیوں کی رپورٹ بھی حاصل کی۔
ریاض کے گورنر نے انسانی امداد اور رضاکارانہ کوششوں میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے عالمی کردار کی تعریف کی۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے87 ممالک میں مختلف قسم کے دو ہزار 208 امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ منصوبے 175 مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر 6 بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں 4.2 بلین ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے۔
اس کےعلاوہ فلسطین میں 369 ملین ڈالر، شام 341 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 229 ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔