Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا اونٹ کا دودھ ماں کے دودھ سے قریب ہے؟

اونٹ کے دودھ میں گائے کے دودھ سے کم کیلوریز پائی جاتی ہیں( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں غذائی امور کی ماہر ڈاکٹر اجلال الجلالی نے کہا ہے کہ’ اونٹ کا دودھ بڑی حد تک ماں کے دودھ  کےقریب ہے‘۔ 
سعودی چینل کے پروگرام ’صباح السعودیہ‘ ( صبح سعودی عرب) کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر اجلال الجلالی نے بتایا کہ’ ایک امریکی سائنسدان نے نیویارک میں لیب قائم کی جس میں دنیا بھر میں موجود اونٹ کے دودھ کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ اونٹ کے دودھ کے ساتھ ماں اور بکری کے دودھ کا تقابلی مطالعہ بھی کیا گیا ہے‘۔  
امریکی سائنسدان کا کہنا ہے کہ ’یہ بات سامنے آئی  کہ ماں کے دودھ سے سب سے زیادہ قریب اونٹ کا دودھ  ہے۔ اونٹ کے دودھ میں جتنی مقدار میں کاربوہائیڈریٹ پائی گئی وہ گایوں اور بکریوں کے دودھ سے بہت کم ہے‘۔ 
ڈاکٹر اجلال الجلالی کا کہنا ہے کہ’ بعض سائنسی جائزوں سے یہ بات بھی ریکارڈ پر آئی ہے کہ اونٹ کے دودھ میں گائے کے دودھ سے کم کیلوریز ہیں۔ اونٹ کے دودھ میں پروٹینز بڑی مقدار میں ہوتی ہیں اور وہ کئی قسم کی سوزشوں سے بچاتی ہیں‘۔
علاوہ ازیں اونٹ کے دودھ میں ایسےغذائی عناصر پائے جاتے ہیں جو گردے کے امراض پیدا کرنے  والے وائرس کو روکتے ہیں۔ 
خرطوم یونیورسٹی میں سوڈان کی ایک سکالرخاتون نے مختلف قسم کی اومیگا کی مقدار چیک کرنے کے لیے متعدد نمونے لیے۔ ٹیسٹ کے ذریعے یہ بات سامنے آئی کہ اومیگا تھری اور 6 اونٹ کے دودھ میں بڑی مقدار میں ہوتی ہے۔ 
سوڈانی سکالر خاتون کا کہنا ہے کہ ’اومیگا کے ارتکاز کے حوالے سے اونٹ اور مچھلی کے درمیان بڑی مشابہت پائی جاتی ہے‘۔ 

شیئر: