Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ میں بلدیاتی الیکشن میں پولنگ جاری، ایم کیو ایم کا بائیکاٹ کا اعلان

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ’آج پولنگ کے دوران ہمارے کارکن اور عوام گھروں پر رہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پولنگ کا جاری ہے۔ کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے 16 اضلاع میں آج بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان اور متحدہ لندن کے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
اس موقع پر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔
سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 32 لاکھ 83 ہزار 696 افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ سندھ  بلدیاتی انتخابات کے لیے 8706 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔
قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سنیچر اور اتوار کی درمیانی رات رابطہ کمیٹی کے ہمراہ بلدیاتی الیکشن سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اب کراچی کا میئر جو بھی آئے گا ایم کیو ایم کی خیرات پر آئے گا۔‘
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ ’ہماری کوشش میئر کے لیے نہیں بلکہ کراچی کی حقیقی نمائندگی کے لیے ہے۔‘
’مہاجروں کو صرف دیوار سے لگایا نہیں جارہا بلکہ دیوار میں چنوانے کے لیے قومی اتفاق رائے موجود ہے۔‘
الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہمارا احتجاج الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف ہے جس نے اپنا کام نہیں کیا۔‘
’الیکشن کمیشن نے ہمارے اعتراض کا کبھی اعتراف نہیں کیا، موجودہ حلقہ بندیاں کر کے کس کو جتوانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ’ہم کسی کو بلیک میل نہیں کریں گے اور وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔‘
’پیپلز پارٹی سے بہت سی شکایت ہیں اپنے موقف پر قائم رہیں گے اور کوشش کریں گے کہ اپنے نکات منوائیں۔‘
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ ’آج پولنگ کے دوران ہمارے کارکن اور عوام گھروں پر رہیں، ہم آج سے ہی اپنی جدوجہد کا آغاز کریں گے۔‘

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق ’ہم کسی کو بلیک میل نہیں کریں گے اور وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑے رہیں گے‘ (فائل فوٹو: پی ایم آفس)

’ہم اس شہر کو انصاف دینے کے لیے اس رات تک کوشش کر رہے ہیں، اس بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے ہم نے کہا تھا کہ دھاندلی ہوچکی ہے۔‘
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے مطابق ’جس طرح وفاق کی حکومت ہماری مدد کے بغیر نہیں بن سکتی، اسی طرح بلدیاتی حکومت بھی نہیں بنے گی۔‘
سربراہ ایم کیو ایم نے بتایا کہ ’عدالتوں نے ہمیں کہا کہ صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کے آف پاکستان پاس جائیں۔‘
’ہم نے اپنے حقوق کے لیے سڑکوں کے بجائے ایوان میں آواز اٹھائی، شہر کے اصل وارث دوبارہ واپس آئیں گے۔‘

شیئر: