Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی پارلیمنٹ میں ایرانی پاسدران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی قرارداد

یورپی یونین نے ایران میں مظاہرین پر حکومتی تشدد کی مذمت کی ہے (فوٹو: اے پی)
یورپی پارلیمان نے ایک قراداد کے ذریعے ایرانی پاسدران انقلاب کو یورپی یونین کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور زور دیا ہے کہ ایران پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں۔
خبر رساں اداروں کے مطابق اس تنظیم کو دہشت گردی کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کے علاوہ یورپی پارلیمنٹ یہ بھی چاہتی ہے کہ یورپی یونین ایرانی پاسدران انقلاب سے منسلک کسی بھی مالی یا معاشی سرگرمی پر بھی پابندی لگائی جائے۔
 امریکہ پہلے ہی ایرانی پاسدران انقلاب کو ’غیرملکی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دے کر اس پر غیرمعمولی پابندیاں لگا چکا ہے۔
ایران نے جمعرات کو خبردار کیا کہ اگر یورپی یونین نے ایرانی پاسدران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تو وہ ’اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی مارے گی۔‘
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے یورپی یونین کے نمائندہ جوزف بوریل کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ایرانی پاسدران انقلاب ایک باقاعدہ خودمختار تنظیم ہے جس کا ایران کی سکیورٹی میں مرکزی کردار ہے۔‘
’یورپی پارلیمان کی جانب سے پاسدران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا اقدام ایک طرح سے یورپ کے اپنے ہی پاؤں میں کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔‘
یورپی پارلیمان کا یہ عمل سوموار کو ہونے والے یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے پہلے سامنے آیا ہے جس میں ایران پر مزید پابندیاں لگانے کی توقع کی جا رہی ہے۔
یورپی پارلیمنٹ نے یہ قرارداد ایران میں چار ماہ سے حکومت کے خلاف جاری احتجاج کے بعد منظور کی ہے۔ یہ احتجاج مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد شروع ہوا تھا۔
ایران نے کسی ثبوت کے بغیر احتجاجی مظاہروں کو ہوا دینے کا الزام امریکہ اور دیگر مغربی ممالک پر لگایا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ سیاسی اور سماجی ظلم، کرپشن اور پابندی زدہ معیشت سے تنگ آ چکے ہیں۔
یورپی یونین نے مظاہرین پر حکومتی تشدد کی مذمت کی ہے۔

شیئر: