Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توہین مذہب پرسزا،گورنر جکارتہ اپیل کرینگے

جکارتہ.. انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کے گورنر کو ’توہین مذہب‘ کا جرم ثابت ہونے پر2برس کے لئے جیل بھیج دیا گیا۔جکارتہ کے عیسائی گورنر باسوکی تجھاجا پرنما نے سزا کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔پروسیکیوٹر نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ انہیں صرف نگرانی میں رکھے جانے کا حکم دیا جائے۔ گورنر پرنما کو گزشتہ برس انتخابی مہم کے دوران گستاخی کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا اور ان پر مقدمہ چلایا جارہا تھا۔پرنما کے خلاف گزشتہ برس بھی بڑے پیمانے پر احتجاج ہوئے تھے ۔جکارتہ کی عدالت نے کئی ماہ سماعت کرنے کے بعد پرنما کو توہین مذہب کا مجرم قرار دیا۔فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے پینل کے سربراہ نے کہا کہ پرنما پر توہین مذہب کا الزام ثابت ہوگیا ، 2برس قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔انہیں گرفتار کرلیا جائے۔پینل میں شامل ایک اور جج عبدالروسیاد نے کہا کہ پرنما کو سخت سزا دینے کی وجہ یہ ہے کہ انہیں اپنے کئے پر شرمندگی نہیں۔ ان کے عمل سے مسلمانوں میں بے چینی پھیلی اور جذبات کو ٹھیس پہنچی۔

شیئر: