Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پیٹرول کی قیمت بڑھانے پر آج نواز شریف کو غصہ آیا؟‘

پیٹرول کی نئی قیمت فی لیٹر 249.80 روپے ہوگئی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان میں اتوار کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی اتحادی حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 35 روپے کا اضافہ کیا جس کا اطلاق فوری طور پر ہو گیا ہے۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 249.80 روپے اور ڈیزل کی نئی فی لیٹر قیمت 262.80 روپے ہوگی۔
موجودہ حکومت اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار پچھلے کئی ہفتوں سے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت اور ڈالر کے ذخائر کم ہونے کے باعث ہدف تنقید بنے ہوئے ہیں اور پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے اس تنقید میں مزید اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
صحافی خاور گھمن نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’یہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں جنگی جہاز کسی خوشی میں اڑ رہے ہیں؟‘ اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے مبشر زیدی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’جو سستا پیٹرول بچ گیا ہے وہ ختم بھی کرنا ہے۔‘
کچھ صارفین یہ سوچ رہے تھے کہ حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت یکم فروری سے بڑھائی جائے گی لیکن ایسا نہ ہوا۔
صحافی قسیم سعید نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’سوچا تھا آج ٹینک فُل کروالوں گا۔ ظالموں رات تک ہی رُک جاتے۔‘
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے حکمران اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ’مریم نواز کے آنے کے پہلے روز 35،35 روپے پٹرول اور ڈیزل مہنگا کر کے سلامی دی گئی ہے۔‘
انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کا مطالبہ دُہراتے ہوئے کہا کہ ’الیکشن کرانے ہوں گے۔‘
کچھ مہینوں پہلے پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا پر مہنگائی میں اضافے کے بعد یہ خبریں بھی چل رہی تھیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اس سے خوش نہیں۔
فاروق عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’ڈار صاحب کے پیٹرول پر پیسے بڑھانے پر آج نواز شریف کو غصہ آیا؟‘
فائزہ داؤد نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’مریم نواز کے پاکستان واپس آتے ہی اسحاق ڈار صاحب نے عوام پر پیٹرول بم گرانے کی بری خبر سنا دی۔‘
انہوں نے مریم نواز کے ایک پرانے ٹویٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے طنزیہ لکھا کہ ’مفتاح اسماعیل کے دور میں قیمت 10 روپے بڑھنے پر نواز شریف میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ اس دفعہ کیا کریں گے؟‘

شیئر: