سعودی سپیس کمیشن نے کہا ہے کہ ’وہ سال رواں 2023 کی دوسری سہ ماہی کے دوران پہلی سعودی خلا نورد خاتون اور ایک مرد کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) بھیجے گا‘۔
’خاتون خلا نورد ریانہ برناوی اورعلی القرنی AX-2 خلائی مشن میں شامل ہوں گے جس کا مقصد انسانیت کی خدمت اورعالمی سطح پر خلائی شعبے اور ماہرین کی طرف سے مواقع سے استفادہ اور سائنس ریسرچ کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنا اور سعودی صلاحیتوں کو بااختیار بنانا ہے‘۔
مزید پڑھیں
-
2030 تک چاند یا مریخ پر خلائی مشن بھیجا جائے: مجلس شوریNode ID: 600536
-
امارات پہلا خلائی مشن 28 نومبر کو چاند پر بھیجے گاNode ID: 718966
خلائی سفرکا آغاز امریکہ کے بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے ہوگا۔
سعودی ہویمن سپیس فلائٹ پروگرام میں مزید دو خلا بازوں سعودی خاتون مریم فردوس اور علی الغامدی کو مشن کے حوالے سے تربیت دینا شامل ہے۔
سعودی سپس کمیشن کے چیئرمین انجینیئرعبداللہ السواحہ نے کہا کہ ’اعلی قیادت خلا نوردوں کے پروگرام کی سرپرستی کررہی ہے۔ اسی لیے خلائی سائنس کی سطح پر اچھوتے سائنسی کاموں کی طرف پیشقدمی ممکن ہوسکی ہے‘۔
انجینیئرعبداللہ السواحہ کا کہنا ہے کہ’ سعودی عرب خلا نوردوں کے پروگرام سے امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہے۔ اس کی بدولت خلااور اس کی دریافت کے حوالے سے بین الاقوامی مسابقت میں سعودی عرب کی حیثیت مضبوط ہوگی‘۔
ارفع راسك..
السعودية #نحو_الفضاءRaise Your Head..
Saudi Arabia Towards Space. pic.twitter.com/V5Tod5Yfnj— الهيئة السعودية للفضاء (@saudispace) February 12, 2023