Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب پہلی خاتون خلاباز رواں سال خلا میں بھیجے گا

 خلائی سفرکا آغاز امریکہ کے بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے ہوگا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی سپیس کمیشن نے کہا ہے کہ ’وہ سال رواں 2023 کی دوسری سہ ماہی کے دوران پہلی سعودی خلا نورد خاتون اور ایک مرد کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) بھیجے گا‘۔
’خاتون خلا نورد ریانہ برناوی اورعلی القرنی AX-2 خلائی مشن میں شامل ہوں گے جس کا مقصد انسانیت کی خدمت اورعالمی سطح پر خلائی شعبے اور ماہرین کی طرف سے مواقع سے استفادہ اور سائنس ریسرچ کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنا اور سعودی صلاحیتوں کو بااختیار بنانا ہے‘۔ 
 خلائی سفرکا آغاز امریکہ کے بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے ہوگا۔
سعودی ہویمن سپیس فلائٹ پروگرام میں مزید دو خلا بازوں سعودی خاتون مریم فردوس اور علی الغامدی کو مشن کے حوالے سے تربیت دینا شامل ہے۔  
سعودی سپس کمیشن کے چیئرمین انجینیئرعبداللہ السواحہ نے کہا کہ ’اعلی قیادت خلا نوردوں کے  پروگرام کی سرپرستی کررہی ہے۔ اسی لیے خلائی سائنس کی سطح پر اچھوتے سائنسی کاموں کی طرف پیشقدمی ممکن ہوسکی ہے‘۔ 
انجینیئرعبداللہ السواحہ کا کہنا ہے کہ’ سعودی عرب خلا نوردوں کے پروگرام سے امیدیں وابستہ  کیے ہوئے ہے۔ اس کی بدولت خلااور اس کی دریافت کے حوالے سے بین الاقوامی مسابقت میں سعودی عرب کی حیثیت مضبوط ہوگی‘۔ 
سعودی سپیس اتھارٹی کے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر محمد التمیمی نے کہا کہ ’انسانوں کے خلائی سفر متعدد شعبوں میں اقوام و ممالک کا معیار اور برتری بن گئے ہیں۔ نیا خلائی سفر اس لحاظ سے تاریخی ہوگا کہ سعودی عرب ان چند ملکوں کی فہرست میں شامل ہوجائے گا جس کے دو خلا نورد بیک وقت بین الاقومی خلائی سٹیشن میں موجود ہوں گے‘۔ 
’خلا نوردوں کا پروگرام سعودی وزارت دفاع، وزارت سپورٹس، محکمہ شہری ہوابازی، کنگ فیصل سپیشلسٹ اینڈ ریسرچ سینٹر اور ایکسیوم سپس مل کر کررہی ہیں‘۔ 

شیئر: