Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب الیکشن،صدر کی چیف الیکشن کمشنر کو ہنگامی ملاقات کی دعوت

صدر نے اپنے خط میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے خط کا جواب نہیں دیا گیا۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے صدر نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے حوالے سے ہنگامی اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کو شامل ہونے کی دعوت دی ہے جبکہ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے کے ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے۔
جمعے کو ایوان صدر سے جاری کیے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدرِ مملکت عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط لکھ کر انتخابات کے حوالے سے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔
بیان کے مطابق عارف علوی نے خط کے ذریعے چیف الیکشن کمشنر کو ہنگامی اجلاس کی دعوت دی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو 20 فروری کو ایوانِ صدر میں سیکشن 57 ایک کے تحت انتخابات کے حوالے سے مشاورت کی دعوت دی گئی ہے۔‘
خط کے مطابق صدر نے ’الیکشن کمیشن کی جانب سے بے حسی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک پہلے خط کا جواب نہیں دیا۔‘
صدر کے خط کے مطابق ’میں انتظار کر رہا تھا کہ کمیشن اپنے آئینی فرائض کا احساس کرے گا اور اس کے مطابق کام کرے گا، اہم معاملے پر الیکشن کمیشن کے افسوس ناک رویے سے انتہائی مایوسی ہوئی۔‘
خط میں عارف علوی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’چیف الیکشن کمشنر کو اپنے دفتر میں الیکشن پر مشاورت کے لیے ہنگامی ملاقات کے لیے مدعو کرتا ہوں۔‘
ادھر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن کی تاریخ سے متعلق فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
جمعے کو دائر کی گئی انٹرا کورٹ اپیل میں الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف اور گورنر پنجاب کو فریق بنایا ہے۔
اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سنگل بینچ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا۔ قانون کے مطابق الیکشن کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں۔
’الیکشن کمیشن کو الیکشن کی تاریخ دینے کی ہدایت جاری کرنا آئین اور الیکشن ایکٹ کے خلاف ہے۔ عدالت الیکشن کی تاریخ سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔‘
انٹرا کورٹ اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست کے فیصلے تک سنگل بینچ کے فیصلے کو معطل کیا جائے۔

شیئر: