دو پاکستانی بھائی گوانتاناموبے سے رہا، وطن روانہ
عبدل ربانی اور محمد ربانی کی رہائی کے بعد گوانتاناموبے جیل میں قیدیوں کی تعداد 32 رہ گئی ہے (فوٹو: اے پی)
امریکہ کی گوانتاناموبے جیل میں 20 سال سے زائد کا عرصہ گزارنے والے دو پاکستانی بھائیوں کو رہائی کے بعد وطن واپس روانہ کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ رہا کیے جانے والے پاکستانیوں کے نام عبدل ربانی اور محمد ربانی ہیں۔
پینٹاگون کے حکام کے مطابق دونوں پاکستانی بھائیوں کو 2002 میں گرفتار کیا گیا تھا ان کا تعلق شدت پسند تنظیم القاعدہ سے تھا۔
اس رہائی کے بعد گوانتاناموبے جیل میں بند قیدیوں کی تعداد 32 رہ گئی ہے ان میں سے 18 منتقلی کے لیے اہل ہیں۔ تین کے معاملات پر نظرثانی ہو گی جبکہ نو قیدیوں کے کیس فوجی کمشنز میں زیرسماعت ہیں اور ان میں سے دو کو سزا سنائی جا چکی ہے۔
2021 میں جب امریکی صدر جوبائیڈن اقتدار میں آئے تو اس وقت گوانتاناموبے جیل میں 40 افراد قید تھے۔
صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ یہ جیل بند کر دیں گے۔ قانون کے تحت امریکہ کی وفاقی حکومت گوانتاناموبے سے قیدیوں کو اپنی سرزمین پر منتقل نہیں کر سکتی۔
پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم حکومت پاکستان اور دوسرے شراکت داروں کو امریکہ کی ان کوششوں کی حمایت کرنے پر سراہتے ہیں جو گوانتاموبے میں قیدیوں کی تعداد کم کرنے اور بالآخر اسے بند کر دینے کے حوالے سے کی جا رہی ہیں۔‘