Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کپ فیشن میں کون کون سے رنگ بکھرنے جا رہے ہیں؟

نورالظاھری کے بنائے لباس بھی ایونٹ میں پیش ہوں گے (فوٹو: عرب نیوز)
معروف علاقائی فیشن ڈیزائنرز اور سٹائل آئیکون رواں ہفتے کے اختتام پر سعودی کپ میں فیشن کے نئے رجحانات متعارف کروائیں گے۔
عرب نیوز کے مطابق ایونٹ میں حصہ لینے والے ڈیزائنرز میں نورالظاھری بھی شامل ہیں جنہوں نے 2013 میں اپنے نام سے ایک سعودی لگژری لیبل کا آغاز کیا تھا اور اس کا لباس نوجود الرمیحی پہنیں گی۔
نورالظاھری نے عرب نیوز کو بتایا کہ نوجود الرمیحی کے لیے بنائے جانے والے جوڑے میں سات لاکھ سے زائد موتیوں پر مشتمل مالا بھی ہے اور یہ مملکت کے علاقے عسیر کی ثقافت سے متاثر بنایا گیا ہے۔
ان  کا مزید کہنا تھا کہ یہ علاقہ جو کہ ملک کے جنوب مشرقی حصے میں واقع ہے زراعت اور گندم کی پیداوار کے حوالے سے جانا جاتا ہے اس لیے انہوں نے ٹیم کے ساتھ مل کر ایسے ڈیزائن بنانے کا فیصلہ کیا جو علاقے کی تاریخی لحاظ سے عکاسی بھی کریں۔
انہوں نے ایک گاؤں کے حوالے سے بتایا کہ ’اس کو بنانے میں دو ماہ سے زائد کا وقت لگا یہ دو ٹکڑوں میں بنا ہوا ہے جس کا ایک حصہ سادہ ہے اور جسم پر پہنا جاتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ایک کٹ آؤٹ کیپ بھی ہے۔‘

ایونٹ میں مختلف ڈائنرز کے ملبوسات پیش کیے جائیں گے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

’جب اس کو پہن کر نوجود الرمیحی چلیں گی تو اس سے شاہی انداز پیدا ہو گا یہ ایک نقاب کی طرح بھی لگتا ہے مگر یہ لباس کا حصہ ہے۔‘
انہوں نے اپنے کام میں ’آرام اور گرم جوشی کا احساس‘ دلانے کے لیے نیلے اور سفید رنگوں کا انتخاب کیا ہے۔
الظاھری نے سر کے لیے ایک خصوصی پیس تیار کیا ہے اس میں بھی وہی رنگ استعمال ہوئے ہیں۔
اس بارے میں انہوں نے بتایا کہ ’یہ گُھڑ دوڑ کے لیے بڑا موزوں  ہے۔‘
’گُھڑسواری کے مقابلوں میں عام طور پر ٹوپیاں دیکھنے کو ملتی ہیں جو کہ آرٹ کے بہترین نمونے ہوتے ہیں۔‘
جو لباس الرمیحی پہنیں گی اس کا وقت 14 کلوگرام کے قریب ہے اور اس کو سعودی عرب کے 100 برانڈز کی اس نمائش میں بھی پیش کیا جائے گا۔

ایونٹ میں غیرملکی ماڈلز بھی حصہ لے رہی ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)

ان کا کہنا تھا کہ ’الرمیحی اس کو پیش کرنے کے لیے موزوں ہیں۔ ہمیں ان کے سعودی ہونے پر فخر ہے۔ وہ اثرانگیز شخصیت ہیں جنہوں نے غیرملکی برانڈز جیسے، فیندی، گوچی اور گریف وغیرہ کے ساتھ بھی کام کیا اور بہت سوچ سمجھ کر ان کا انتخاب کیا ہے۔‘
’وہ زبردست ہیں اور ہر لباس ان پر خوب جچتا ہے۔‘

نمایاں شخصیات تقریب میں شرکت کریں گے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

100 سعودی برانڈز کی نمائش سعودی فیشن کمیشن کی جانب سے کیا گیا ہے جس میں مملکت کے 100 بہترین فیشن لیبلز کو منتخب کر کے عالمی سطح پر پیش کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔
کارلوٹا اور ایلسبیٹا ایونٹ میں شرکت کے لیے اٹلی سے مملکت پہنچی ہیں۔ کارلوٹا الظاھری کا لباس پہنیں گی جبکہ ایلسبیٹا سعودی برانڈ ہارٹ اینڈ سپرٹ کی نمائندگی کریں گی۔

نورالظاھری کے ملبوسات کو 100 سعودی برانڈز کی نمائش میں بھی پیش کیا جائے گا (فوٹو: عرب نیوز)

انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’سعودی عرب میں برانڈز کی نمائندگی کرنے پر انہیں فخر ہے۔‘
100 سعودی برانڈز میں شریک ہونے والی نورا الجلیسی اپنے ڈیزائنز کے حوالے سے جذباتی وجوہات بھی رکھتی ہیں کیونکہ وہ سعودی عرب میں پلی بڑھیں اور مملکت سے محبت ان کے خون میں شامل ہے اور ان کے والد بھی سعودی ہیں۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ان کا برانڈ ایک خوبصورت نسوانی شکل دکھاتا ہے اگرچہ یہ دیکھنے میں کمزور سا دکھائی دیتا ہے لیکن اس کو پہننے والی خواتین بہت مضبوط ہیں۔‘

شیئر: